ایس آئی ایف سی کی کاوشیں ثمرآور، پی پی ایل اور فن لینڈ کی ’میٹسو‘ کارپوریشن کے درمیان اشتراک کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
سٹی42:ایس آئی ایف سی کی کاوشیں ثمرآور، معدنی شعبے میں ترقی کے لیے عالمی تعاون کی نئی مثال، ایس آئی ایف سی کے تعاون سے 'پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ' (پی پی ایل) اور فن لینڈ کی عالمی شہرت یافتہ 'میٹسو' کارپوریشن کے درمیان اشتراک کا اعلان۔
پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 کے ثمرات آنا شروع ہوگئے، پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم کے دوران معدنی شعبے کی ترقی و خوشحالی کے لیے پی پی ایل کا فن لینڈ کی معروف کمپنی 'میٹسو' کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
اس اہم اشتراک کا مقصد پاکستان میں معدنی وسائل کی تلاش اور پراسیسنگ کو فروغ دینا ہے، دونوں ممالک کے درمیان یہ اہم اشتراک عالمی معیار کی ٹیکنالوجی اور مہارت کے تبادلے کے لیے راہیں ہموار کرے گا،پی پی ایل اور 'میٹسو' معدنی شعبے کے فروغ کے لیے اہم منصوبوں پر مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈیز اور منصوبہ بندی کریں گے۔
پاکستان میں معدنیات کی "ویلیو چین" کو بہتر بنانے کا عزم، سرمایہ کاری میں اضافہ اور مقامی سطح پر روزگار کے نئے مواقع متوقع ہیں، ایس آئی ایف سی کے تعاون اور اعلیٰ سطحی سہولت کاری سے قومی معدنی وسائل کو مؤثر اور پائیدار طریقے سے بروئے کار لانے کے لیے کاوشیں جاری ہیں۔
گوجر خان میں شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر
منرلز انویسٹمنٹ فورم کے کامیاب انعقاد کے بعد سرمایہ کاری میں اضافہ، پاکستان کے روشن معدنی مستقبل کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی پی پی ایل کے لیے
پڑھیں:
ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
ایس آئی ایف سی کے تعاون اور اعلیٰ سطحی سہولت کاری سے ریکوڈک منصوبہ عملی پیشرفت کے نئے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے ذریعے عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ ریکوڈک سمیت دیگر ذخائر کی جانب مبذول ہوگئی ہے اور ریکوڈک منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ کے بعد پہلے مرحلے کے ترقیاتی سرمایہ کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ریکوڈک منصوبہ 74 ارب ڈالر کے فری کیش فلو کے ساتھ پاکستان کی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ بیریک گولڈ، حکومتِ پاکستان اور بلوچستان حکومت کی شراکت داری سے منصوبے کو دیرپا استحکام حاصل ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کیا ریکوڈک منصوبہ پاکستانی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے؟
2034 تک منصوبے کی سالانہ پراسیسنگ صلاحیت 4.5 کروڑ سے بڑھا کر 9 کروڑ ٹن کر دی جائے گی۔ منصوبے سے 4 ہزار مقامی افراد کو طویل مدتی روزگار اور 7,500 کو تعمیراتی مواقع حاصل ہوں گے۔
جدید ترین مشینری اور عالمی ٹیکنالوجی کی مدد سے کان کنی کے شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ریکوڈک کی پیشرفت پاکستان کے معدنیاتی شعبے کی وسعت اور عالمی اعتماد میں اضافے میں معاون ثابت ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
reko diq ریکوڈک کاپر معدنیات