اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیرِ خزانہ و ریونیو، سینیٹر محمد اورنگزیب سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی، جس کی قیادت آئی ایف سی کی گلوبل ڈائریکٹر برائے پبلک پرائیویٹ پرائیویٹائزیشن و کارپوریٹ فنانس ایڈوائزری، لنڈا رودو مونینگیٹرووا کر رہی تھیں۔ ملاقات کے دوران  مونینگیٹرووا نے پاکستان سے آئی ایف سی کے عزم کا اعادہ کیا اور ملک میں جاری میکرو اکنامک اصلاحات، سرمایہ کاری اور نجکاری کے اقدامات کی حمایت میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وفد نے بتایا کہ وہ پاکستان ایک کھلے ذہن کے ساتھ آئے ہیں تاکہ مارکیٹ کا جائزہ لیں اور کلیدی سرکاری سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے ممکنہ سرمایہ کاری کے شعبوں کی نشاندہی کر سکیں۔ وفد نے پاکستان کے ساتھ ممکنہ شراکت داری اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں بھرپور دلچسپی ظاہر کی۔ وفاقی وزیرِ خزانہ نے آئی ایف سی کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں ادارے کی تکنیکی مہارت اور مشاورتی تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام بحال ہو چکا ہے، جو معیشت کی مضبوطی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ وزیرِ خزانہ نے اس استحکام کو برقرار رکھنے اور طویل مدتی، پائیدار معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو دہرایا۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے  ترجیحی شعبہ جات میں قرض کی فراہمی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور معروف بینکوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد مالیاتی شعبے کی ترجیحی شعبوں کے لیے قرضہ جات کی فراہمی کو حکومت کے برآمدات پر مبنی اقتصادی احیاء  اور مستقبل کی ترقی کے ایجنڈے سے ہم آہنگ کرنا تھا۔وزیرِ خزانہ نے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے بینکنگ سیکٹر کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا اور کہا کہ حکومت اس حکمتِ عملی پر مکمل طور پر کاربند ہے اور ان غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کر رہی ہے جو اہم شعبوں میں برآمدی استعداد پیدا کرنے میں معاون ہوں۔اس سے قبل پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین،  ظفر مسعود نے وزیرِ خزانہ اور ان کی ٹیم کو زرعی شعبے، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار ، اور ڈیجیٹل و ٹیکنالوجی کے شعبے میں بینکوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی معاونت کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری

پڑھیں:

سعودی آئل کمپنی ”آرامکو “ کی بھارت میں مزیددو آئل ریفائنریوں میں سرمایہ کاری کے لیے بات چیت

نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 ) سعودی آئل کمپنی ”آرامکو “بھارت میں مزیددو آئل ریفائنریوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے سعودی عرب دنیا کا سب سے بڑا تیل کا برآمد کنندہ ملک ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں اپنے خام تیل کوصاف کرنے کے لیے مستحکم شراکت داروں کے ساتھ معاہدے کررہا ہے”رائٹرز“کے مطابق بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل کا صارف اور درآمد کنندہ، عالمی ریفائننگ کا مرکز بننا چاہتا ہے کیونکہ مغربی کمپنیاں صاف ایندھن کی طرف اپنی تبدیلی میں خام تیل کی پروسیسنگ کی صلاحیت کو کم کررہی ہیں اور دہلی اس صورتحال سے بھرپورفائدہ اٹھانا چاہتا ہے.

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سستے ایرانی اور روسی تیل میں دلچسپی کی وجہ سے تیل کی درآمدات میں سعودی عرب کا حصہ کم ہوگیا ہے کیونکہ بھارتی ریفائنرز خام تیل کی صفائی کے لیے ایران اور روس کے تیل کو ترجیح دے رہی ہیں جس سے انہیں زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے . آرامکو بھارتی پیٹرولیم کارپوریشن اور آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن کے ساتھ مزید سرمایہ کاری کے لیے بھی مذکرات کررہا ہے جن کا مقصد بھارتی ریاستوں آندھرا پردیش اور گجرات میں قائم ریفائنریوں کی پیدواری صلاحیت کو مزیدبڑھانااور مزید ریفائنریاں قائم کرنا ہے بھارتی پیٹرولیم کارپوریشن کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ مذکرات کا مقصد آندھرا پردیش ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ میں 11 ارب ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری کرنا ہے ان منصوبوں پر سعودی کمپنی آرامکو اور بھارت مشترکہ سرمایہ کاری کررہے ہیں.

رائٹرزکی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آرامکو ہر منصوبے میں اپنے حصص کے تین گنا کے برابر تیل فراہم کرنے کی تجویز پیش کرتی ہے اور اپنی پیداوار کازیادہ حصہ یا تو بھارت میں یا اس کے ذریعے دوسرے ملکوں کو فروخت کرنا چاہتی ہے بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ہم خام تیل کی خریداری میں لچک چاہتے ہیں اگر ہم انہیں 30 فیصد حصہ دیتے ہیں تو وہ 90 فیصد صلاحیت کے برابر خام تیل فراہم کرنا چاہتے ہیں جو کہ ممکن نہیں ہے .

ادارے نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دوسری سہ ماہی میں سعودی عرب کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس سے قبل دونوں ممالک کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کریں گے بھارت کی وزارت خارجہ نے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2018 میں سعودی ریاستی کمپنی آرمکو نے بھارتی کمپنیوں کے کنسورشیم میں شمولیت اختیار کی تھی سال کے آغازمیں میں بھارت وزیرپیٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے کہا تھاکہ بھارت4لاکھ بیرل یومیہ تیل صاف کرنے کے لیے تین ریفائنریز قائم کرنا چاہتا ہے.

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات،پنجاب میں سرمایہ کاری اور جمہوری اداروں کے درمیان روابط کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • سعودی آئل کمپنی ”آرامکو “ کی بھارت میں مزیددو آئل ریفائنریوں میں سرمایہ کاری کے لیے بات چیت
  • مریم نواز کی امریکی وفد کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • پاک امریکا تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، مریم نواز
  • ایس آئی ایف سی کی کاوشیں ثمرآور، پی پی ایل اور فن لینڈ کی ’میٹسو‘ کارپوریشن کے درمیان اشتراک کا اعلان
  • اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کیلئے تمام سہولیات ایک جگہ دستیاب ہوں گی، جمیل قریشی
  • حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 
  • ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور