لیبیا، تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 4 پاکستانیوں سمیت 11 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
لیبیا میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے وزارت خارجہ کو بھیجی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیبیا کے مشرقی علاقے میں سیریت شہر کے قریب ہراوا کوسٹ میں کشتی کو حادثہ 12 اپریل کو پیش آیا، حادثے کے مقام سے اب تک 11 نعشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں سے 4 پاکستانیوں کی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 4 پاکستانیوں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔ لیبیا میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے وزارت خارجہ کو بھیجی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیبیا کے مشرقی علاقے میں سیریت شہر کے قریب ہراوا کوسٹ میں کشتی کو حادثہ 12 اپریل کو پیش آیا، حادثے کے مقام سے اب تک 11 نعشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں سے 4 پاکستانیوں کی ہیں۔ پاکستانی سفارتخانے کی ایک ٹیم نے سیریت شہر کا دورہ کرکے واقعہ کی معلومات حاصل کیں اور قومی دستاویزات سے 4 نعشوں کی پاکستانیوں کے طور پر شناخت کر لی ہے، ان میں سے 3 کا تعلق منڈی بہاؤالدین اور ایک کا گوجرانوالہ سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق زاہد محمود ولد لیاقت علی کا تعلق گوجرانوالہ جبکہ سمیر علی ولد راجہ عبدالقدیر، سید علی حسین ولد شفقت الحسنین اور آصف علی ولد نذر محمد کا تعلق منڈی بہاؤالدین سے ہے، اس کے علاوہ 2 نعشوں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی، 5 نعشیں مصری شہریوں کی ہیں۔ پاکستانی سفارتخانہ حادثے کے متعلق مزید معلومات کیلئے مقامی حکام سے رابطے میں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سے 4 پاکستانیوں کی ہیں
پڑھیں:
کشتی ڈو بنے کے واقعہ ، جاں بحق پاکستانیوں سے متعلق دفتر خارجہ کا بیان بھی سامنے آ گیا
اسلام آباد (آئی این پی)کشتی ڈوبنے کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا بیان بھی سامنے آ گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مشرقی لیبیا کے قریب ہراوا کوسٹ میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ پیش آگیا، کشتی حادثے میں اب تک 11 لوگ جاں بحق ہوئے۔دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق مرنے والوں میں 4 پاکستانی بھی شامل ہیں، جاں بحق افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ 4 پاکستانیوں کی شناخت ان کی دستاویزات کی بنیاد پر کی گئی، نکالی جانے والی 2 لاشیں ابھی تک ناقابل شناخت ہیں۔
ہوٹل میں ملاقاتیں اور تنہائیاں، شادی کا جھانسہ دے کر خاتون سے زیادتی اور پھربلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا
مزید :