سید عباس عراقچی نے سعودی وزیر خارجہ کو مسقط مذاکرات میں ہونیوالی پیشرفت سے آگاہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ایرانی وزیر خارجہ سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ یہ مذاکرات ایران اور پورے خطے کیلئے سازگار نتائج کا باعث بنیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے آج شب اپنے سعودی ہم منصب "فیصل بن فرحان" سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ روابط سمیت علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر مشاورت کی۔ اس دوران سید عباس عراقچی نے سعودی وزیر خارجہ کو علاقائی و بین الاقوامی صورت حال پر ایران کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے فیصل بن فرحان کو مسقط میں امریکہ و ایران کے مابین غیر مستقیم مذاکرات کے پہلے دور اور اسی طرح عمان ہی کی میزبان میں روم میں ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کی جانب سے امریکہ کے ساتھ غیر مستقیم مذاکرات کی تفصیلات فراہم کرنے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے ان مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ مذاکرات ایران اور پورے خطے کے لیے سازگار نتائج کا باعث بنیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران امریکہ مذاکات اس وقت اہم ثابت ہونگے جب برابری کی بنیاد پر ہونگے، علامہ ساجد نقوی
ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے قبل ایران پر بمباری کی دھمکی ایران کی خود مختاری پر حملہ کرنے کے مترادف ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے ایران امریکہ مذاکرات دنیا کے امن کے لیے اس وقت اہم ثابت ہوں گے جب یہ مذاکرات کسی دباؤ کے بغیر برابری کی سطح پر منعقد ہوں اور امریکہ خود پر طاری کردہ سپر پاور کے خود ساختہ طاقت کے نشے سے باہر نکل کر ایران کی خود مختاری کو تسلیم کرے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے ایران امریکہ مذاکرات کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے قبل ایران پر بمباری کی دھمکی ایران کی خود مختاری پر حملہ کرنے کے مترادف ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملکوں کے درمیان معاہدے دباؤ سے نہیں برابری کی سطح پر کیے جائیں تو دیرپا اور عالمی امن کے لیے خوش آئند ہوتے ہیں۔ لیکن امریکہ سپر پاور کے نشے میں دنیا کے بعض ممالک سے معاندانہ رویہ اختیار کر کے عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی پشت پناہی کر کے امریکہ پہلے ہی دنیا کو جنگ میں دھکیل چکا ہے اب اسلامی ممالک کے ساتھ ایسا معاندانہ رویہ اپنا کر دنیا کو نئی عالمی جنگ میں دھکیل رہا ہے۔ علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اسلامی ملک ایران پر تو جوہری توانائی حاصل نہ کرنے کے لیے امریکہ کے ذریعے دباؤ ڈال رہا ہے جبکہ دوسری جانب اس کو جوہری توانائی کے حامل دوسرے اسلامی ملک پاکستان سے متمنی ہے کہ پاکستان اس کو تسلیم کر لے۔ امریکہ اور اسرائیل اس کھلے تضاد کے ساتھ دنیا کے آگے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران امریکہ مذاکرات سے اسرائیل و امریکہ کی ایران مخالف پروپیگنڈے کا مکمل خاتمہ ہو گا اور ایران کی اپنے معاملات میں خود مختاری برقرار رہے گی۔