اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 اپریل 2025ء) انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے ماہرین نے ترکیہ کی کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے حکومت کے خلاف یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فریقین کے مابین 40 سال تک جاری رہنے والے خونریز تنازع کے بعد یہ اعلان خوش آئند ہے جس سے پرامن مستقبل کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے 'پی کے کے' اور ترکیہ کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ تنازع کو پرامن طور سے طے کریں اور اس ضمن میں بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے عالمی قانون کا احترام کریں۔ Tweet URL

'پی کے کے' نے یکم مارچ کو اعلان کیا تھا کہ وہ خود کو تحلیل کرنے اور ہتھیار پھینکنے کے لیے اپنی کانگریس کا اجلاس بلانے کو تیار ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے پارٹی نے تین شرائط رکھیں کہ ترکیہ کی حکومت کو اس کے ساتھ جنگ بندی کرنا ہو گی، امن بات چیت کے لیے قانونی طریقہ کار تشکیل دیا جائے اور اس کے رہنما کو قید سے رہا کیا جائے۔ 'پی کے کے' نے ان شرائط کی تکمیل تک صرف اپنے دفاع میں ہی طاقت استعمال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔دہائیوں سے حل طلب تنازع

ماہرین نے ترکیہ کی حکومت اور 'پی کے کے' پر زور دیا ہے کہ وہ پائیدار اور مںصفانہ امن کے لیے بات چیت شروع کریں اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے جنگ بندی قائم رکھتے ہوئے اعتماد بڑھائیں۔

گزشتہ دہائیوں میں حکومت اور 'پی کے کے' میں کئی مرتبہ عارضی جنگ بندی عمل میں آئی لیکن اس کے نتیجے میں تنازع حل نہیں ہو سکا جس میں بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین پامالی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔ ایسے واقعات میں ماورائے عدالت ہلاکتیں، شہریوں کو نشانہ بنانا، جبری گمشدگیاں، تشدد، ناجائز حراستیں، جبری نقل مکانی، بچہ سپاہیوں کی بھرتی اور سیاسی آزادیوں اور اقلیتوں کے حقوق کی سلبی نمایاں ہیں۔

ان حالات میں عام شہری بالخصوص بچے اور معمر افراد کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔امن معاہدے کے لیے سفارشات

ماہرین نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا میں دیگر جگہوں پر ہونے والے کامیاب امن معاہدوں کی تقلید کریں۔ بین الاقوامی ضابطوں کے تحت امن معاہدوں میں درج ذیل نکات ہونا ضروری ہیں:

مسلح گروہوں کا ہتھیار پھینکنا، عسکری تنظیم کا خاتمہ، معاشرے میں ادغام اور بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب نہ کرنے والوں کے لیے معافی۔

انصاف کی فراہمی کے لیے جامع طریقہ کار بشمول سچائی سامنے لانا، حقوق پامال کیے جانے کی فوری، مفصل، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات، قانونی کارروائی، متاثرین کے نقصان کا ازالہ اور تشدد سے گریز کی یقین دہانی۔تشدد کے متاثرین کے لیے جامع اقدامات بشمول انہیں مادی مدد اور تحفظ کی فراہمی، لاپتہ افراد کا کھوج لگانا، ہلاک ہو جانے والوں کے ورثا کو زرتلافی کی ادائیگی اور آگاہی بیدار کرنے کے اقدامات۔

حقوق کی پامالیاں روکنے کے لیے سلامتی کے شعبے میں اصلاحات۔تشدد کی بنیادی وجوہات سے نمٹںے اور مستقبل میں تنازع کو روکنے کے لیے جامع اقدامات۔

ماہرین نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ فریقین کو اپنا تنازع فوری اور مشمولہ طور سے حل کرنے اور مستقبل میں طے پانے والے کسی امن معاہدے پر موثر عملدرآمد میں مدد دے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین 'پی کے کے' سے تنازع کے معاملے پر ترکیہ کی حکومت سے متعدد مواقع پر رابطے میں رہے ہیں۔

غیر جانبدار ماہرین و اطلاع کار

غیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ترکیہ کی حکومت بین الاقوامی اقوام متحدہ ماہرین نے پی کے کے ہے کہ وہ کے لیے

پڑھیں:

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کیخلاف پیپلز پارٹی کا 18 اپریل کو جلسے کا اعلان

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی صدر نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاق نے کالا باغ ڈیم تو کبھی کینال کی صورت میں سندھ پر حملہ کیا، ہماری آباد زمینوں کو پانی نہیں مل رہا اور یہ کینال نکال رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے صدر نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے خلاف پیپلز پارٹی 18 اپریل کو جلسہ کر رہی ہے۔ اندرون سندھ کے علاقے مٹیاری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ حیدرآباد اور سکھر کے بعد تمام ڈویژن میں جلسے کیے جائیں گے، وفاقی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ سندھ کے عوام اور پیپلز پارٹی نہروں کے خلاف ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاق نے کالا باغ ڈیم تو کبھی کینال کی صورت میں سندھ پر حملہ کیا، ہماری آباد زمینوں کو پانی نہیں مل رہا اور یہ کینال نکال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ احتجاج کر رہے ہیں، وہ کالاباغ ڈیم بننے پر مشرف اور نواز شریف کے ساتھ تھے۔

متعلقہ مضامین

  • غرہ جنگ بندی مذاکرات، صیہونی حکومت کی جانب سے نئے مطالبات
  • وفاقی حکومت صوبے کے آئینی و قانونی حقوق دے. علی امین گنڈا پور
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کیخلاف پیپلز پارٹی کا 18 اپریل کو جلسے کا اعلان
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف پی پی پی کا 18 اپریل کو جلسے کا اعلان
  • سزائے موت اسلامی قانون کا حصہ ہے، طالبان رہنما کا موقف
  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • عالمی برادری نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے
  • طالبان کے اخلاقی قوانین یا انسانی حقوق کی پامالی؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری
  • بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ