گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکر نے حکومت سے گندم کا 3900 روپے فی من ریٹ دینے کا مطالبہ کردیا۔
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد کھوکر کاکہناتھا کہ گندم کا مسئلہ صرف کسانوں کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جا رہے ہیں جبکہ پیداواری لاگت 3304 روپے فی من ہے، بھارت میں کاشتکار کو صرف 2200 روپے فی من کی لاگت آتی ہے۔خالد کھوکر کا کہنا تھا کہ کاشتکارکونقصان ہوا تو اس ملک کی معیشت نہیں چل سکتی، وزیراعلیٰ پنجاب کی مشیر سلمیٰ بٹ کو زمینی حقائق کا علم نہیں اور انہوں نے کسانوں کی تضحیک کی ہے، ہمیں وزیراعلیٰ پنجاب سےامیدتھی کہ گندم کا اچھا ریٹ دیا جائے گا
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
صدر کسان اتحاد نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ گندم کا ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا جائے اور مارکیٹ سے غیر ضروری بندشیں ختم کی جائیں، اگر حکومت نے فوری اقدام نہ اٹھائے تو کسان، خواتین اور بچے اسلام آباد مارچ کریں گے۔
پریس کلب کے سامنے گندم کو جلا کر اور کاشتکاروں نے علامتی طور پر پھندا ڈال کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: روپے فی من گندم کا
پڑھیں:
حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن، پانی اور زمین پر اشرافیہ قابض ہے، ندیم افضل چن
حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن، پانی اور زمین پر اشرافیہ قابض ہے، ندیم افضل چن WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ ن لیگ دور میں پنجاب کے دریا خشک ہو گئے، یہ دریائے سندھ کو بھی متنازع بنانے پرلگے ہیں، ہمارے ڈیمز بھی ڈیڈ لیول پر ہیں، یہ کس شہرکا پانی لے کر چولستان کو آباد کریں گے، پانی لینے سے ہمارے شہرغیر آباد ہو جائیں گے، لاہور کی فوڈ باسکٹ پر بھی ہاسنگ اسکیمیں بن چکی، حکومت کی پالیسی کسان دشمن پالیسی ہیں، زمینوں کوغیرآباد کر کے زمین آباد نہ کی جائیں، عوام کی زمینیں غیرآباد کر کے اشرافیہ کی زمینیں آباد کی جارہی ہیں، ہم سمجھتیہیں کہ حکومت کی پالیسیاں غلط ہیں۔
سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی ندیم افضل چن نے گفتگو کرتے کہا کہ ن لیگ دورمیں پنجاب کے دریا خشک ہو گئے، یہ دریائے سندھ کو بھی متنازع بنانے پرلگے ہیں، ہمارے ڈیمزبھی ڈیڈ لیول پر ہیں۔ندیم افضل چن نے کہا کہ یہ کس شہر کا پانی لے کر چولستان کو آباد کریں گے، پانی لینے سے ہمارے شہر غیر آباد ہو جائیں گے، لاہورکی فوڈ باسکٹ پر بھی ہاسنگ اسکیمیں بن چکی، حکومت کی پالیسی کسان دشمن پالیسی ہیں۔
سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ زمینوں کوغیرآباد کر کے زمین آباد نہ کی جائیں، عوام کی زمینیں غیرآباد کر کے اشرافیہ کی زمینیں آباد کی جا رہی ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کی پالیسیاں غلط ہیں۔ندیم افضل چن نے آج نیوز کے پروگرام میں کہا کہ اگر کوئی دبا ہے تو جواب حکومت ہی دے سکتی ہے، چھوٹے صوبوں کا پینے کا پانی بھی نہ ملنا ناانصافی ہے، عوام سستی بجلی، اچھا علاج اور اچھی تعلیم چاہتی ہے، اشرافیہ منرل واٹرپیتی ہے،عوام کونکلنے کا بھی میسرنہیں۔ انھوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم نظام کو گرانا نہیں چاہتے، ن لیگ خود اس پر تلی ہے، نئے انتخابات مسائل کا حل نہیں، پہلے الیکشن پرعوام کے کھربوں روپے لگے ہوئے ہیں، ابھی انتخابات کروائے تو فارم 45،47 کا معاملہ اٹھ جائے گا، تمام جماعتوں کو آن بورڈ لے کر انتخابات کروائے جائیں۔