کراچی میں ایک اور خواب سڑک پر بکھر گیا، نوجوان کی المناک موت پر ہر آنکھ اشکبار
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کراچی:
گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب خوفناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق نوجوان فرسٹ ایئر کا طالب علم اور سوفٹ ویئر انجینئر بننے کا خواہش مند تھا۔
حنان میں دنیا میں کچھ تبدیلی لانے کا جذبہ موجود تھا اور وہ جلدی حوصلہ نہیں ہارتا تھا۔ وہ چار بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا۔ متوفی نوجوان کی نماز جنازہ بیت المکرم مسجد میں ادا کی گئی، بعد ازاں میوا شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 17 سالہ نوجوان محمد حنان رضا گلشن اقبال بلاک 4 معمار ایونیو کا رہائشی تھا۔ اس کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر بیت المکرم مسجد میں ادا کی گئی جس میں اہل خانہ، عزیز و اقارب، دوست احباب اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد میت کو میوا شاہ قبرستان لے جایا گیا جہاں اسے آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کیا گیا۔
حادثے کے باعث اہلخانہ شدت غم سے نڈھال ہیں۔ متوفی نوجوان فرسٹ ایئر کا طالب علم تھا اور آغا خان بورڈ سے امتحان دینے کی تیاری کر رہا تھا۔ حادثے کے اگلے روز اسے امتحان میں شرکت کرنی تھی۔
حنان کے والد محمد یاسین نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان کا بیٹا سافٹ ویئر انجینئر بننے کا خواہشمند تھا۔ حادثے کے روز حنان امتحان کی تیاری میں مصروف تھا اور تھکاوٹ محسوس ہونے پر تھوڑی دیر کے لیے موٹر سائیکل پر باہر گیا تھا تاکہ سودا سلف لے آئے۔ کچھ دیر بعد جب وہ واپس نہیں آیا تو تلاش شروع کی گئی۔ مسکن چورنگی حادثے کے مقام پر ہمیں اس کی موٹر سائیکل ملی، پھر اسپتال پہنچنے پر اطلاع ملی کہ وہ جاں بحق ہو چکا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پہلے ہی غفلت برتنے والوں کو سزا دی جاتی تو ایسے حادثات نہ ہوتے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات کا سدباب ہو سکے۔ ساتھ ہی خدشات کا اظہار کیا کہ پولیس نے مقدمے میں معمولی دفعات شامل کی ہیں جس سے لگتا ہے کہ ملزمان جلد ہی ضمانت پر رہا ہو جائیں گے۔
حنان کے بڑے بھائی حنین نے بتایا کہ وہ جب بھی گھر سے نکلتا، وقت پر واپس آتا تھا۔ حادثے کے دن رات 8 بجے کے بعد اس کا کچھ پتہ نہ چلا، دوستوں سے رابطہ کیا، بازاروں اور اسپتالوں کی تلاش کے بعد حادثے کی خبر ملی۔ حنین نے کہا کہ حنان دلیر تھا، دنیا میں کچھ بہتر کرنے کا جذبہ رکھتا تھا اور جلد ہار نہیں مانتا تھا۔
انہوں نے زور دیا کہ جب تک ادارے اور نچلی سطح پر اصلاحات نہیں ہوں گی، شہریوں کی زندگی میں بہتری ممکن نہیں۔ ملک میں قانون پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا خواب قائدِ اعظم نے دیکھا تھا، آرمی چیف
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا خواب قائدِ اعظم نے دیکھا تھا۔ جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہو گا ہم مل کر اُس رکاوٹ کو ہٹا دیں گے۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے پہلے اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات دیکھ کر بہت متاثر ہوئے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ان کے لیے ہمارے جذبات اس سے بھی زیادہ مضبوط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ صرف پاکستان کے سفیر ہی نہیں، بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پورے اقوام عالم پر پڑتی ہے۔ جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں، وہ جان لیں کہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے اور بیرون ملک پاکستانی اس کی عمدہ ترین مثال ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ آپ سب نے پاکستان کی کہانی اپنی اگلی نسل کو سنانی ہے، وہ کہانی جس کی بنیاد پر ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان حاصل کیا۔
انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان کے دشمنوں کا یہ خیال ہے کہ مٹھی بھر دہشتگرد پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کر سکتے ہیں؟ دہشتگردوں کی 10 نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔ بلوچستان پاکستان کی تقدیر اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہے۔
یہ بھی پڑھیے ریاست دہشتگردوں پر ہاتھ ڈالتی ہے تو جھوٹے بیانیوں کی آواز آتی ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر
جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کی فوج ہر مشکل سے با آسانی نبرد آزما ہو سکتی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے بہا وسائل سے نوازا ہے جس پر ہمیں ہر وقت شکر ادا کرنا چاہیے، ہم آج مل کر یہ واضح پیغام دے رہے ہیں ’جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہو گا ہم مل کر اُس رکاوٹ کو ہٹا دیں گے‘۔
آرمی چیف نے اوور سیز پاکستانیوں سے مخاطب ہو کر کہا ’آپ جس ملک میں بھی ہوں، یاد رکھیں کہ آپ کی میراث ایک اعلیٰ معاشرے ، نظریے اور تہذیب سے ہے۔‘
نامساعد حالات کے آگے بطور مسلمان اور پاکستانی نہیں گھبراتے، ہم کبھی بھی مشکلات اور دشواریوں کے سامنے نہ جھکے ہیں، نہ جھکیں گے۔ جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ قوم اپنے شہداء کو نہایت عزت اور وقار کی نظر سے دیکھتی ہے۔ ان کی قربانی لازوال ہے جس پر کبھی ملال نہ آنے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیے خارجی عناصر ریاست کے سامنے ہتھیار پھینک دیں پھر وہ رحم کی توقع کر سکتے ہیں، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا خواب قائدِ اعظم نے دیکھا تھا۔ آپ ہمیشہ اپنا سر فخر سے بلند رکھیں، کیونکہ آپ کا تعلق کسی عام ملک سے نہیں، بلکہ آپ ایک عظیم اور طاقتور ملک کے نمائندے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا سفر جاری ہے۔ سوال یہ نہیں کہ پاکستان نے کب ترقی کرنی ہے، بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ پاکستان نے کتنی تیزی سے ترقی کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ اور پاکستانیوں کا دل ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر آرمی چیف اور شرکاء نے ’پاکستان ہمیشہ زندہ باد‘ کا نعرہ لگایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں