شی زانگ کے امور پر غیر مناسب رویے کے حامل امریکی اہلکاروں پر ویزا پابندیاں عائد کی جائیں گی، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں ایک سوال پوچھا گیا کہ حال ہی میں امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ چینی عہدیداروں پر ویزا پابندیاں عائد کرے گا جو غیر ملکیوں کو تبتی علاقوں میں داخل ہونے سے روکنے پر مبنی پالیسیوں کی تشکیل اور ان پر عمل درآمد میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، چین اس کا کیا جواب دے گا ؟

پیر کے روز اس حوالے سے ترجمان لین جیئن نے کہا کہ شی زانگ کے معاملات خالصتاً چین کے داخلی معاملات ہیں۔ امریکہ نے شی زانگ سے متعلق مسائل کے بہانے چینی حکام پر اندھا دھند ویزا پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جس سے بین الاقوامی قوانین اور تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کے خارجہ تعلقات کے قانون اور غیر ملکی پابندیوں کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے مطابق ، چین نے شی زانگ سے متعلق امور پر غیر مناسب رویہ رکھنے والے امریکی اہلکاروں پر بھی ویزا پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ شی زانگ بیرونی دنیا کے لئے کھلا ہے ، اور چین بیرونی ممالک کے دوستوں کو چین کے تبتی خطے میں آنے ، جانے اور کاروبار کرنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہم نام نہاد انسانی حقوق، مذہب اور ثقافت کے بہانے کسی بھی ملک میں کسی بھی شخص کی طرف سے شی زانگ کے امور میں مداخلت کی مخالفت کرتے ہیں اور دورہ شی زانگ کے نام پر مذموم مقاصد کے حامل افراد کی تخریب کاری کی مخالفت کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ویزا پابندیاں عائد شی زانگ کے

پڑھیں:

USAID بند کرانے والے ٹرمپ کے اہم عہدیدار پیٹ ماروکو نے وزارت خارجہ چھوڑ دی

واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کے سینئر عہدیدار پیٹ ماروکو جنہوں نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کو ختم کرنے کا عمل شروع کیا تھا، نے محض تین ماہ بعد امریکی محکمہ خارجہ چھوڑ دیا ہے۔

ماروکو خارجہ امدادی پروگرامز کے نگران کے طور پر کام کر رہے تھے اور انہوں  نے 83 فیصد امریکی غیر ملکی امدادی منصوبے منسوخ کر دیے تھے۔ ان کا مقصد امداد کو محکمہ خارجہ اور "ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE)" کے ماتحت لانا تھا، جس کی قیادت ارب پتی ایلون مسک کر رہے ہیں۔

اگرچہ ایک اعلیٰ عہدیدار نے ماروکو کی کوششوں کو "تاریخی کارنامہ" قرار دیا، لیکن ذرائع کے مطابق ان کا روانہ ہونا جبری تھا۔ ان کی مارکو روبیو اور دیگر سینئر عہدیداران سے امدادی کٹوتیوں پر شدید اختلافات ہوئے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں ایک ملاقات کے بعد انہیں ان کی برطرفی سے آگاہ کیا گیا۔ ماروکو نے اس پر ابھی تک کوئی عوامی بیان نہیں دیا۔

سینیٹر برائن شاٹز، جو سینیٹ کی امدادی کمیٹی میں ڈیموکریٹس کی قیادت کر رہے ہیں، نے ماروکو کی پالیسیوں کو "انتہائی بدنظمی کا شکار" قرار دیا اور خبردار کیا کہ ان کا اثر ابھی باقی امدادی حکمت عملی پر پڑ سکتا ہے۔

وزارت خارجہ اس ہفتے USAID کی تحلیل شدہ ذمہ داریوں کی ازسرِ نو تنظیم کا خاکہ "آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ" کو پیش کرے گی۔ اس وقت باقی ماندہ امدادی پروگرامز DOGE کے ایک مقرر کردہ افسر کی زیر نگرانی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پر عائد امریکی ٹیرف ٹھوس معاشی بنیادوں پر نہیں، وزارت خارجہ
  • مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ کے حامل افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی
  • چین دنیا کی مارکیٹ ہے اور تمام ممالک کے لئے ایک موقع ہے، چینی  وزارت خارجہ
  • ٹیرف جنگوں اور تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہے، چینی وزارت خارجہ
  • چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت
  • USAID بند کرانے والے ٹرمپ کے اہم عہدیدار پیٹ ماروکو نے وزارت خارجہ چھوڑ دی
  • یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق
  • تجارتی جنگ: چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا
  • جویریہ سعود اور مایا خان کے غیر مناسب رویے پر نادیہ خان کی تنقید