ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کردی گئی، ایک ہی خاندان کے 3 افراد بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ایران میں قتل 8 پاکستانیوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کرتے ہوئے ان کی میتیں جلد وطن واپس لانے کوششیں تیز کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ایران میں دہشت گردی کے واقعے میں قتل کیے جانے والے 8 پاکستانی شہریوں کی تصدیق شدہ فہرست جاری کر دی گئی ہے، 12 اپریل کو ایران کے صوبہ سیستان کے علاقے مہرستان کے گاؤں بیز آباد میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 8 پاکستانی جاں بحق ہوئے جن کا تعلق بہاولپور سے تھا۔ بتایا گیا ہے کہ قتل کیے جانے والے افراد میں سے 6 افراد خانقاہ شریف کے رہائشی تھے، جن میں دلشاد، دانش، جعفر، ناصر، نعیم اور عامر شامل ہیں، دلشاد، ان کا بیٹا دانش اور بھتیجا جعفر ایک ہی گھر سے تعلق رکھتے تھے، دیگر دو مقتولین محد جمشید اور محمد خالد کا تعلق تحصیل احمد پور شرقیہ سے ہے، لواحقین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ میتیں جلد از جلد وطن واپس لائی جائیں تاکہ ان کی تدفین کی جا سکے۔ اس حوالے سے تہران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ ہم اس واقعے کے بعد سے ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں جس کے نتیجے میں ایران نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، مقتولین کی میتیں جلد پاکستان منتقل کی جائیں گی، ہم متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی طلب کی گئی، پاکستان کی قیادت اور عوام واقعے پر دکھ اورغم میں مبتلا ہیں اور وزیراعظم نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے، نائب وزیراعظم کی ہدایت پر تہران میں سفارتخانہ ایرانی حکام سے رابطے میں ہے اور زاہدان میں قونصل خانہ بھی تحقیقات کیلئے ایرانی حکام سے رابطے میں ہے، پاکستان ایران میں شہریوں کے بزدلانہ قتل کی مذمت کرتا ہے، تحقیقات اور لاشوں کی واپسی میں ایران کے مکمل تعاون کی امید کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
برطانیہ میں مسلمانوں کی قبروں کی بے حرمتی، 85 کتبے توڑ دیے گئے
لندن: برطانیہ کے علاقے ہرٹفورڈ شائر میں کار پینڈرز پارک کے قبرستان میں مسلمانوں کی قبروں کی بے حرمتی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں 85 قبروں کے کتبے توڑ دیے گئے۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو اس واقعے سے متعلق معلومات ہوں تو فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔
برینٹ کونسل کے لیڈر محمد بٹ نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ایک اسلاموفوبیا پر مبنی نفرت انگیز جرم معلوم ہوتا ہے، اور مسلمانوں کی قبروں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد تمام قبروں پر نئے کتبے دوبارہ نصب کیے جائیں گے۔