ایس ایچ کو افسران کو غلط پوزیشن بتانا مہنگا پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
لاہور میں اسٹیشن ہاؤس افسر( ایس ایچ او) کو افسران کو غلط پوزیشن بتانا مہنگا پڑ گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایچ او گڑھی شاہو حمزہ نواز بھٹی وائرلیس کے ذریعے افسران کو غلط پوزیشن سے آگاہ کرتا رہا۔ ایس ایچ او گڑھی شاہو کی ڈیوٹی مادھو لال حسین دربار پر لگائی گئی تھی تاہم وہ وہاں نہیں پہنچا۔
ایس پی سول لائن ڈویژن ڈاکٹر عبدالحنان ایس ایچ او گڑھی شاہو کو 2 گھنٹے تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ وائرلس سیٹ اور بذریعہ موبائل فون رابطہ بھی کرتے رہے۔
ایس پی سول لائن نے ڈی ائی جی اپریشنز لاہور محمد فیصل کامران سے رابطہ کرکے صورتحال سے آگاہ کیا۔ ڈی ائی جی اپریشنز لاہور نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایچ او گڑھی شاہو حمزہ نواز بھٹی کو معطل کر کے پولیس لائن رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سرکاری ملازمین اور پینشنرز کی بیگمات کو 89 ملین کی نقد ادائیگیوں کا انکشاف
رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستحقین کی اہلیت کے لیے ’عجیب و غریب فلٹرز‘ نافذ کیے گئے ہیں، جس کے باعث اصل میں غریب خواتین متاثر ہو رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت ہوا،اجلاس میں سرکاری ملازمین اور پینشنرز کے شریک حیات کو 89 ملین روپے کی نقد ادائیگیوں کا انکشاف پرکمیٹی اراکین نےتشویش کا اظہار کیا اور ان افسران کے نام منظر عام پر لانے کی تجویز پیش کی۔ سرکاری ملازمین اور پینشنرز کے شریک حیات کو 89 ملین روپے کی نقد ادائیگیوں کا انکشاف سامنے آیا۔ آڈٹ حکام کے مطابق ان ادائیگیوں سے گریڈ 18، 19 اور 20 کے افسران کے اہل خانہ بھی مستفید ہوئے۔
رکن کمیٹی ثناء اللہ مستی خیل نے طنزیہ طور پر کہا کہ ان افسران کو گولڈ میڈل دیے جائیں۔ رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستحقین کی اہلیت کے لیے ’عجیب و غریب فلٹرز‘ نافذ کیے گئے ہیں، جس کے باعث اصل میں غریب خواتین متاثر ہو رہی ہیں۔ چیئرمین پی اے سی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کیا جائے اور مکمل رپورٹ کمیٹی میں پیش کی جائے۔