عافیہ صدیقی کے امریکہ میں موجود وکیل کا پاکستان آنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
عافیہ صدیقی کے امریکہ میں موجود وکیل کا پاکستان آنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔
کیس کی سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی۔ دورانِ سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکہ میں موجود وکیل، مسٹر کلائیو سمتھ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ 4 مئی کو پاکستان پہنچیں گے۔ وکیل عمران شفیق نے عدالت سے مسٹر سمتھ سے مشاورت کے لیے وقت مانگا، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
سماعت کے دوران نئے تعینات ایڈیشنل اٹارنی جنرل عمر اسلم پیش نہ ہو سکے۔ وکیل عمران شفیق نے تجویز دی کہ چونکہ کلائیو سمتھ 4 مئی کو پاکستان آ رہے ہیں، اس لیے کیس کی اگلی سماعت 6 مئی کو رکھی جائے۔
عدالت نے فریقین سے دریافت کیا کہ کیا 6 مئی کی تاریخ پر کسی کو اعتراض ہے، جس پر لاء افسر نے جواب دیا کہ کوئی اعتراض نہیں، سماعت 6 مئی کو رکھی جا سکتی ہے۔
عدالت نے تمام فریقین کے اتفاق پر کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عافیہ صدیقی پاکستان ا
پڑھیں:
صحافی پر افغانی ہونے پر شناختی کارڈ منسوخی کے خلاف کیس، وزارتِ داخلہ کو 30 روز میں اپیل پر فیصلہ کرنے کا حکم
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے صحافی درے خان کی پاکستانی شہریت اور شناختی کارڈ منسوخی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ کو 30 روز کے اندر اپیل پر فیصلہ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے دورانِ سماعت واضح کیا کہ اپیل کے فیصلے تک درخواست گزار کو غیر قانونی طور پر حراساں نہ کیا جائے۔جسٹس مزمل اختر شبیر نے کیس کی سماعت کی، جس میں ڈسکہ کے رہائشی صحافی درے خان کی جانب سے چودھری شعیب سلیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل کا موقف تھا کہ درے خان کے والد 1978ء سے قبل پاکستان کے شہری تھے، جبکہ درے خان خود پاکستان میں پیدا ہوا، ڈسکہ پریس کلب کا ممبر ہے، باقاعدہ ٹیکس دہندہ ہے اور متعدد جائیدادوں کا مالک بھی ہے۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک سول عدالت بھی پہلے ہی درے خان کو پاکستانی شہری قرار دے چکی ہے، اس کے باوجود نادرا نے ان کا قومی شناختی کارڈ منسوخ کر دیا، جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔درخواست گزار کی استدعا تھی کہ نادرا کو ان کا شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے وزارت داخلہ کو اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ فیصلے تک درے خان کو غیر قانونی طور پر حراساں نہ کیا جائے۔یہ کیس پاکستان میں شہری حقوق، شناختی حیثیت اور آزادی صحافت کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
طیارہ حادثے کا شکار پاک فضائیہ کے پائلٹ نے سب سے پہلے لوگوں سے کیا پوچھا؟ ویڈیو دیکھیں
مزید :