خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری مؤخر کیوں کی گئی؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی جانب سے تنقید کے بعد خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز مجوزہ بل کی فوری منظوری مؤخر کرکے اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے اور آج انہیں بریفنگ دی جائے گی۔
اسپیکر آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق آج اسمبلی جرگہ ہال میں حکومت کی جانب سے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 پر بریفنگ ہو گی۔ جس میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی، اراکین اسمبلی اور کابینہ ممبران شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بریفنگ متعلقہ محکمے کے حکام دیں گے اور اراکین کی مجوزہ بل کے حوالے سے تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ حکومت کی کوشش ہے کہ مجوزہ بل کو بغیر کسی ترمیم کے پاس کیا جائے اور اس لیے اراکین کو اعتماد میں لینے کے لیے بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل عمران خان کی اجازت کے بعد ہی منظور کیا جائے گا، تحریک انصاف
ذرائع نے مزید بتایا کہ اپوزیشن اراکین نے بل کو مسترد کیا ہے ساتھ حکومتی اراکین نے بھی بل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کی وجہ سے حکومت میں بل پاس کرانے میں مشکل کا سامنا ہے۔ حکومتی اراکین نے اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب میں بل کو صوبائی خودمختاری اور قدرتی وسائل پر قبضہ قرار دیا تھا۔
منگل کو اسمبلی میں بل پر بحثذرائع کے مطابق حکومت کی کوشش ہے کہ مجوزہ بل جلد ہی منظور کیا جائے اور آج بریفنگ کے دوران اراکین کو اعتماد میں لینے اور ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش ہو گی۔ جس کے بعد کل یعنی منگل کو مجوزہ بل اسمبلی میں زیر غور لایا جائے گا اور اس پر بحث ہو گی جس کے بعد حکومت کی کوشش ہو گی کہ اس سے پاس کیا جائے۔ تاہم اپوزیشن اور کچھ حکومتی اراکین اس بل پر شدید تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
مجوزہ بل اور اس پر تحفظات کیا ہیں؟خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025، 139 صفحات پر مشتمل ہے۔ جس میں شروع میں لکھا ہے کہ اس بل کے ذریعے صوبے میں کان کنی کے شعبے کو جدید اور بین اقوامی معیار کے مطابق کرنا اور مقامی اور بین اقوامی کان کنوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی ہے۔
مزید پڑھیں: ‘ہماری معدنیات وفاق کے حوالے نہ کی جائیں‘، خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل متنازع کیوں؟
مائنز اینڈ منرلز ڈائریکٹوریٹمجوزہ بل میں صوبائی حکومت نے صوبے میں مائنز اینڈ منرلز ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی تجویز دی ہے۔ جس کے ذریعے لائسنسنگ اور ایکسپلوریشن کی نگرانی ہوگی۔ جبکہ اس کے ساتھ مائنز اینڈ منرل فورس میں لائسنسنگ اور ایکسپلوریشن سیکشنز کے قیام کی سفارش کی گئی ہے۔
اگرچہ مجوزہ بل میں زمینداروں کے حقوق کے تحفظ اور مقامی کمیونٹیز کے لیے تربیت اور دیگر مواقع فراہم کیے گئے ہیں، لیکن یہ اس بارے میں واضح نہیں ہے کہ آیا مقامی افراد کو اپنے اپنے علاقوں میں کان کنی کے کاموں سے کوئی حصہ ملنا ہے کہ نہیں۔
منرل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹیبل میں منرل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹی کو بحال رکھا گیا ہے۔ منرل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹی کے اختیارات اور افعال کو 12 سے بڑھا کر 16 کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم: عالمی سرمایہ کاری کی جانب اہم پیشرفت
وفاق کو اختیاراتمجوزہ بل 2025 میں 2017 کی نسبت وفاق کو راستہ دیا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر کان کنی میں وفاقی کان کنی ونگ کی تجویز پر فیس، کرایہ اور رائلٹی کا جائزہ لینے کے لیے وفاق مداخلت کر سکے گا جبکہ بل میں وفاق یا وفاقی ادارے کو وسیع پیمانے پر مشاورتی کردار کی تجویز ہے۔ جو ریزرو قیمت، مالیاتی ضمانتیں، ماڈل معدنی معاہدے پر نظرثانی کے فارمولے پر نظرثانی کر سکے گا۔
بل میں بڑے پیمانے پر کان کنی کے لیے کم از کم 500 ملین کی سرمایہ کاری کی تجویز دی گئی ہے۔ بل کے مطابق سٹریٹجک معدنیات کی وضاحت اور مطلع حکومت کی طرف سے یا ایف آئی ایم اے کے ذریعے وفاقی معدنیات ونگ کی رہنمائی پر کی جائے گی۔ جبکہ نایاب زمینی معدنیات کی نشاندہی صوبائی حکومت یا وفاقی مائننگ ونگ کی رہنمائی پر ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ عمران خان گنڈاپور مجوزہ بل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ گنڈاپور خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ حکومتی اراکین کے مطابق حکومت کی کیا جائے کی تجویز کی کوشش کان کنی کے بعد کے لیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کے جائرے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی
خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کے جائرے کی غرض سے پی ٹی آئی کی جانب سے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
پارٹی اعلامیے کے مطابق کمیٹی کے چئیرمین مرکزی جنرل سیکریٹری و رکن قومی اسمبلی علی اصغر خان ہوں گے، کمیٹی میں شامل دیگر اراکین قومی اسمبلی ڈاکٹر امجد علی خان اور ارباب شیر علی خان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل پر پی ٹی آئی حکومت مشکل میں، اپنے ہی ارکان کی مخالفت
مذکورہ کمیٹی قانون کا جامع جائزہ لینے کے لیے کےلیے تشکیل دی ہے، جو تفصیلی جائزے کے بعد اس میں موجود اہم سقم یا ابہامات کی نشاندہی کرے گی۔
’کمیٹی شفافیت کے فروغ، صوبائی خودمختاری کے تحفظ، عوامی حقوق کے احترام، اور قانون کو وسیع تر عوامی مفاد کے مطابق ڈھالنے کے لیے سفارشات تیار کرے گی، کمیٹی کو متعلقہ ماہرین، قانونی و سماجی رہنماؤں اور دیگر ذی فہم افراد سے مشاورت کا اختیار ہوگا۔‘
مزید پڑھیں: ‘ہماری معدنیات وفاق کے حوالے نہ کی جائیں‘، خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل متنازع کیوں؟
پی ٹی آئی اعلامیے کے مطابق ابتدائی جائزے اور مختلف سطحوں پر پیش کردہ تحفظات کے بعد یہ واضح ہے کہ اس بل پر مزید وضاحت اور ممکنہ ترامیم ناگزیر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ابہامات ارباب شیر علی خان پی ٹی آئی ترامیم خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل ڈاکٹر امجد علی خان سقم علی اصغر خان عوامی مفاد