اوورسیز پاکستانیوں نے تاریخی مالیت کی ترسیلات وطن بھیج کر ریکارڈ قائم کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کراچی:بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے رواں سال مارچ کے مہینے میں تاریخی مالیت کی ترسیلات وطن بھیج کر ریکارڈ قائم کر دیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کسی ایک ماہ میں 4 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی ترسیلات کا ریکارڈ قائم کیا گیا۔ مارچ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 4.1 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں جو ایک ریکارڈ ہے۔
مارچ 2024 کے مقابلے میں ترسیلات 37.
رواں مالی سال جولائی تا مارچ مجموعی طور پر 28 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 21 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں۔
مارچ 2025 کے دوران سعودی عرب سے 98 کروڑ 37 لاکھ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 84 کروڑ 21 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے 68 کروڑ 39 لاکھ ڈالر اور امریکا سے 41 کروڑ 95 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی ترسیلات لاکھ ڈالر ارب ڈالر
پڑھیں:
اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس کا 5 ہزار روپے کا نوٹ بند کرنے کا مطالبہ
غیر ملکی سرمایہ کاروں کے نمائندہ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس نے 5 ہزار روپے کا کرنسی نوٹ بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس نے اپنی بجٹ تجاویز میں 5 ہزار روپے کا نوٹ بند کرنے کا کہا ہے جس سے نقد لین دین کی جگہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ ملے گا، پانچ ہزار روپے کا نوٹ بند ہونے سے بندعنوانی میں کمی ہوگی۔
تاجر باڈی نے کہا کہ مصنوعات کی فروخت پر سیلز ٹیکس کی شرح سالانہ ایک فیصد کمی سے 15 فیصد پر لایا جائے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 14 فیصد تک لائی جائے، کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 28 فیصد سے بتدریج کم کرکے 25 فیصد پر لائی جائے، 6 فیصد سپر ٹیکس کو آئندہ تین سال میں ختم کیا جائے۔
اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس نے کہا کہ سپر ٹیکس آئندہ سال 6 فیصد اس کے بعد تین فیصد اور صفر فیصد پر لایا جائے، بونس شیئرز پر ٹیکس ختم کیاجائے، فاٹا پاٹا کو ٹیکس کی چھوٹ تین سال میں ختم کی جائے، ٹیکس ری فنڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست شائع کی جائے۔
تجاویز میں کہا گیا کہ انڈر انوائسںنگ کی روک تھام کے لیے درآمدات کا ڈیٹا پبلک کیا جائے، ٹیکس ریٹرن فائلنگ کے نظام کو ڈیجیٹل اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ منسلک کیا جائے، کم سے کم قابل ٹیکس آمدن کی حد 12 لاکھ روپے مقرر کی جائے، 6 لاکھ روپے تک کی آمدن پر 1000 روپے کا ٹوکن ٹیکس وصول کیا جائے۔