سندھ: گٹکا ماوا فروخت کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت کے آئینی بینچ سے گٹکے ماوے پر پابندی سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے لیے درخواست کی گئی۔
سندھ ہائیکورٹ نے گٹکے، ماوے کی خریدو فروخت میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی سے متعلق آئی جی سندھ سےرپورٹ طلب کرلی۔
درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود گٹکا، ماوا اور مین پوری کی خرید و فروخت جاری ہے۔
عدالت نے درخواست قابلِ سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لیے۔
عدالت نے کہا کہ اگر کوئی مسئلہ ہے تو گٹکا ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں۔
عدالت نے درخواست کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاپتا شہری کی بازیابی کی درخواست؛ مقدمہ درخواستگزار کی مرضی سے درج کرنے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ نے میر پور بٹھورو سے لاپتا شہری کی بازیابی کی درخواست پر درخواست گزار کی مرضی سے مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ کے روبرو میر پور بٹھورو سے لاپتا شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایس ایچ او میر پور بٹھورو سے استفسار کیا کہ لاپتا شہری کی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی گئی؟عدالت نے لاپتا شہری کا مقدمہ درج نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا۔
ایس ایچ او میر پور بٹھورو نے کہا کہ ہمارے پاس مقدمہ درج کروانے کوئی نہیں آیا۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا کہ کیا درخواست گزار جھوٹ بول رہے ہیں؟درخواست گزار نے کہا کہ شہری زبیر شاہ تھانہ میر پور بٹھورو کی حدود سے لاپتا ہے۔ 2 دفعہ مقدمہ درج کروانے گئے لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ: صحافی فرحان ملک کی مقدمہ ختم کرنے کی درخواست پر مدعا علیہان کو نوٹس جاری
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کو فوری طور پر ساتھ لے جائیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گزار کی مرضی کے مطابق شہری کی گمشدگی کا مقدمہ درج کریں اور عدالت میں کاپی جمع کروائیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ اس درخواست میں تھانہ میر پور بٹھورو کے ڈی ایس پی، ایس ایچ او و دیگر افسران پیش ہورہے ہیں۔ صرف ایک افسر کو پیش ہونے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کا حال دیکھ لیں۔ درخواست گزار 2 مرتبہ مقدمہ درج کروانے گئے لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ عدالت نے درخواست کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی۔