سرکاری نرخنامے میں زندہ برائلر مرغی ،فارمی انڈوں کے نرخ مستحکم رہے
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء)شہر میں پرچون سطح پر زندہ برائلر مرغی کی قیمت 411روپے فی کلو جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت220روپے فی درجن پر مستحکم رہی ۔
(جاری ہے)
دوسری جانب سرکاری نرخنامے میں برائلر گوشت کے نرخ جاری نہ ہونے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں دکاندار اپنی مرضی کی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔مختلف علاقوں میں برائلر گوشت 650سی670روپے کلو تک فروخت کیا گیا ۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
برطانیہ میں حلال گوشت کے نام پر بڑی ہیرا پھیری پکڑی گئی
لندن(انٹرنیشنل ڈیسک)برطانیہ میں حلال گوشت کے نام پر پیرا پھیری میں ملوث دکان کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا۔
برطانوی خبررساںادارے کی رپورٹ کے مطابق فوڈ ہول سیلر غیر حلال چکن کو حلال کے طور پر فروخت کرنے پر دھوکہ دہی کا مرتکب پایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ویلز کے شہر کارڈف سے تعلق رکھنے والے 46 سالہ حلیم میاں یونیورسل فوڈ ہول سیل لمیٹڈ کے مالک تھے جنہیں برطانوی پولیس نے گرفتار کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بیسمیر روڈ پر واقع حلیم میاں کے گودام سے غیر حلال مرغی کی فروخت سے متعلق عدالت میں سماعت ہوئی، جس میں بتایا کہ کارڈف کے ریسٹورنٹ میں حلال گوشت کے نام پر غیر حلال اور مضر صحت مرغی کا گوشت فروخت کیا گیا۔
ملزم سزا سنائے جانے تک پولیس کی حراست میں ہے، عدالت کی جج وینیسا فرانسس نے حلیم میاں کو بتایا کہ اسے 10 سال تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک جیوری نے تین گھنٹے تک غور و خوض کے بعد ملزم کو دھوکہ دہی اور فوڈ سیفٹی چارجز کا قصوروار پایا۔
جیوری کو بتایا گیا کہ مذکورہ شخص نے اس کام میں اپنی شناخت کو چھپانے کے لیے جعلی کمپنیوں کا استعمال کیا۔
جیوری کو مزید بتایا گیا چند مرغیوں کو حلال کے طور پر خریدا گیا تھا، لیکن گودام میں صفائی کے ناقص انتظامات نے اسے آلودہ کر دیا، جس سے یہ واقعی حلال نہ رہیں۔
گودام کے مالک کا کہنا تھا کہ وہ صرف ایک کمپنی چلاتے ہیں جو پہلے سے پراسیس شدہ حلال چکن فروخت کرتی تھی، اور دوسری کمپنی، جسے رحمان نامی دوست چلاتا ہے، آن سائٹ پروسیسنگ کا انتظام کرتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حلیم میاں نے روزمرہ کی کارروائی میں ملوث ہونے سے انکار کیا، حالانکہ رحمن اس سے قبل فوڈ سیفٹی کے متعدد جرائم کا اعتراف کر چکا ہے۔
بعد ازاں عدالت کی جانب سے ملزم کو ضمانت دے دی گئی تھی، تاہم جج کا کہنا تھا کہ وہ سزا کے حوالے سے ”کوئی وعدہ نہیں کر رہی“، اور حلیم میاں سے کہا کہ انہیں اپنے معاملات کو ترتیب دینے کی ضرورت ہوگی۔
مزیدپڑھیں:جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے