غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کا انخلا ءتیزی سے جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کا انخلا ءتیزی سے جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کا انخلا ءتیزی سے جاری ہے،،غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد انخلاء جاری ہے
تیرہ اپریل کو13ہزارسے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس روانہ کیا گیا ، مجموعی طور پر پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 948,870 تک پہنچ چکی ہے
غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے ،حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے
حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے ،کہ غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی،حکومتِ پاکستان نے واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی بہترین سہولیات فراہم کی ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز
پڑھیں:
پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام، 54 دہشتگرد ہلاک
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے پاس یہ معلومات کچھ دن سے تھیں کہ انکے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے تھے کہ یہ جلد از جلد پاکستان میں گھسیں اور وہاں کوئی سرگرمی انجام دیں، انہی معلومات کی بنیاد پر سرحدوں پر نگرانی اور چیکنگ سخت کر دی گئی تھی اور اسی دوران انکی نشاندہی ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش کرنے والے 54 خوارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ دہشتگرد شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں درندازی کی کوشش کر رہے تھے۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ہلاک ہونے والے شدت پسندوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔ اعلامیے کے مطابق خفیہ اداروں کی رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ شدت پسندوں کا یہ گروہ خاص طور پر اپنے بیرونی آقاؤں کے ایما پر پاکستان میں ہائی پروفائل دہشتگردی کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اعلامیے کے مطابق تحریکِ طالبان پاکستان کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے، جب انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کیے جا رہے ہیں اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ کس کے ایما پر کام کر رہے ہیں۔
یہ اقدامات ریاست اور اس کے عوام کے خلاف بغاوت اور غداری سمجھی جائے گی۔اعلامیے کے مطابق حالیہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی توجہ دہشتگردی کے خلاف جنگ سے ہٹانا انڈیا کی اسٹریٹجک حکمتِ عملی ہے، تاکہ تحریکِ طالبان پاکستان کو سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے درمیان سانس لینے کا موقع مل سکے۔ اعلامیے کے مطابق یہ شدت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران یہ ایک روز میں شدت پسندوں کی سب سے بڑی تعداد ہلاک کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس یہ معلومات کچھ دن سے تھیں کہ ان کے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے تھے کہ یہ جلد از جلد پاکستان میں گھسیں اور وہاں کوئی سرگرمی انجام دیں۔
انہی معلومات کی بنیاد پر سرحدوں پر نگرانی اور چیکنگ سخت کر دی گئی تھی اور اسی دوران ان کی نشاندہی ہوگئی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ انڈیا جو بھی قدم اٹھا رہا ہے، وہ کہیں نہ کہیں پکڑا جا رہا ہے یا انٹرسیپٹ ہو رہا ہے، ان شدت پسندوں پر بھی وہیں سے زور ڈالا جا رہا تھا کہ پاکستان میں داخل ہو کر دہشت گردی کریں۔ محسن نقوی نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے ان (دہشت گردوں) کے پاؤں مسلسل اکھڑ رہے رہیں، پچھلے دو ہفتوں میں مارے جانے اور گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جو ہمارے لیے ایک اچھی علامت ہے۔