کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک پکڑا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

پشاور: اے این ایف نے ایک کارروائی میں پشاور میں کورئیر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے نوشہرہ سے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے، جس نے 11 منشیات بھرے پارسل مختلف شہروں کے لیے بک کیے تھے، پارسل میں سے 5.

7 کلو چرس، 200 گرام آئس، 120 ایکسٹسی گولیاں، 150 گرام افیون برآمد کی گئیں۔

ملزم کے قبضے سے جعلی 1 لاکھ روپے اور 30 بور پستول بھی برآمد کی گئی ہے، اے این ایف ٹیم کی مکمل نگرانی کے بعد حاجی کیمپ پشاور کے قریب مزید 3 ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار کیے گئے۔

ملزمان سے 2 کلو چرس برآمد ہوا، تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان بین الصوبائی منشیات ترسیل میں ملوث تھے، ملزمان نے 12 اور دیگر علاقوں سے منشیات حاصل کر کے کورئیر سروس کے ذریعے منتقل کیں۔

آن لائن کورئیر نیٹ ورکس کے ذریعے منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن میں اے این ایف کی جانب سے تیزی آ گئی ہے، کورئیر سروسز سے مشتبہ پارسلز کی نگرانی سخت کرنے اور تعاون کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

اے این ایف کا کہنا ہے کہ منظم انٹیلیجنس، مؤثر کارروائیوں اور زیرو ٹالرنس پالیسی پر مبنی ان کی کوششیں جاری ہیں، ڈیجیٹل منشیات ترسیل کا نیٹ ورک قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ اے این ایف کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کورئیر سروس کے ذریعے کے ذریعے منشیات نیٹ ورک

پڑھیں:

پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا

برطانوی توانائی تھنک ٹینک “ایمبر” کی عالمی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ کوئی بڑی قانون سازی ہوئی، نہ عالمی سرمایہ کاری کی یلغار اور نہ ہی وزیرِاعظم نے سبز انقلاب کا اعلان کیا، اس کے باوجود 2024 کے آخر تک پاکستان نے دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔

پاکستان نے صرف 2024 میں ہی 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے، جس سے وہ دنیا کی صفِ اول کی سولر مارکیٹس میں شامل ہو گیا ہے، یہ اضافہ 2023 کی نسبت دوگنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سولر درآمدات کی یہ وسعت خاص طور پر اِس لیے حیران کن ہے کیونکہ یہ کسی قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں ہوا بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ہوا ہے۔

زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروباروں اور تجارتی اداروں کی طرف ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سولر پر منتقلی اُن لوگوں اور کاروباروں کی بقاء کی کوشش ہے جو غیر مؤثر منصوبہ بندی اور غیر یقینی فراہمی کے باعث قومی گرڈ سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، یہ پاکستان میں توانائی کی سوچ میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے۔

صرف مالی سال 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اب قومی گرڈ کو اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لیے خود کو ڈھالنا پڑے گا کیونکہ موجودہ انفرااسٹرکچر اس تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ قدم نہیں ملا پا رہا، اس منتقلی کو پائیدار اور منظم بنانے کے لیے نظام کی اپڈیٹڈ منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔

صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریگولیٹرز نے نیٹ میٹرنگ کی اجازت دی ہے اور درآمدات پر کچھ نرمی بھی کی گئی ہے، لیکن پاکستان کی سرکاری گرڈ سے منسلک سولر پیداوار اب بھی بہت کم ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ زیادہ تر نئی تنصیبات گرڈ سے باہر کام کر رہی ہیں اور قومی بجلی کے اعدادوشمار میں شامل نہیں ہو رہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ، پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج
  • نادرا نے پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا
  • پشاور ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج
  • نادرا کا پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان
  • اے این ایف کا کریک ڈاؤن،افغان خاتون سمیت 6 ملزمان گرفتار، 61 کروڑ سے زائد کی منشیات برآمد
  • پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا۔
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • کوریئر سروس کے ذریعے منشیات کی ترسیل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب
  • پشاور: جی ٹی روڈ پر ایکسائز پولیس پر فائرنگ، دو اہلکار شہید، ایک زخمی