سانحہ سیستان: پاکستان نے نعشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستا کا ضلع مہرستان پاک-ایران سرحد سے تقریبا230 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور ہمارے سفارتی مشن نے فوری طور پر ان افراد کی شناخت کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اورعوام اس افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ اور صدمے سے دوچار ہیں۔ وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی ہدایت پر تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جا سکے تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور جاں بحق پاکستانیوں کی میتوں کو فوری طور پر وطن واپس لایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران میں اپنے شہریوں کے اس بزدلانہ اور غیر انسانی قتل کی شدید مذمت کرتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ایرانی حکام واقعے کی تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کریں گے اور میتوں کی بروقت وطن واپسی یقینی بنائیں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مزید تفصیلات بشمول جاں بحق افراد کی شناخت اور واقعے کی وجوہات کے بارے میں معلومات دستیاب ہوتے ہی فراہم کر دی جائیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایران میں پاکستانیوں کاقتل، پاکستان نے لاشوں کی شناخت کیلئے قونصلررسائی مانگ لی
اسلام آباد: پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں قتل ہونے والے پاکستانیوں کی لاشوں کی شناخت کیلئے ایران سے قونصلررسائی مانگ لی۔
دفترخارجہ کے مطابق مہرستان کاؤنٹی میں 8 پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے اور واقعہ پاک ایران سرحد سے230 کلومیٹر دور پیش آیا۔
دفترخارجہ نے بتایاکہ ایرانی حکام سے لاشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی ہے، ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کو ایرانی حکام سے مکمل تعاون کی امید ہے اور لاشوں کی شناخت، واقعے کی وجوہات سے متعلق مزید تفصیلات جلد شیئر کی جائیں گی۔
دفترخارجہ نے مطالبہ کیا کہ مکمل تحقیقات کرکےذمہ داروں کوسزادی جائے۔