کراچی کنگز کی فتح سے ٹیم کا مورال بلند ہوا، اگلے میچز کیلیے بھی پرامید ہیں، عرفات منہاس
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
کراچی:
پی ایس ایل 10 میں اپنے پہلے میچ میں ملتان سلطانز کے خلاف 4 وکٹوں سے کامیاب آغاز کرنے والی کراچی کنگز کے نوجوان آل راونڈرعرفات منہاس نے کہا ہے کہ فتح سے ٹیم کا مورال بلند ہوا، اعتماد کے ساتھ حریف ٹیم کے انداز میں جارحانہ کھیل پاناک کر کامیابی پائی، اگلے میچز کے لیے بھی بہت پر امید ہیں۔
نیشنل اسٹیڈیم میں میچ جیتنے کے بعد میڈیا سے گفگو کرتے ہوئے ملتان سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ عرفات منہاس نے کہا کہ 235 رنز کے بڑے ہدف کو پانے کے لیے بلا خوف و خطر کرکٹ کھیلی، کامیابی کا یقین تھا، ابتدائی وکٹیں گرنے کے بعد سینچری جڑنے والے جیمز وینس اور خوش دل شاہ نے بیٹنگ کے لیے موزوں وکٹ پر 5 ویں وکٹ کی شراکت میں 142 رنز جوڑ کر کراچی کنگز کو ٹارگٹ تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا، جیت سے ٹیم کا مومینٹم بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹاپ پلیئرز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنا سیکھنے کا موقع ہے، ہائی اسکورننگ میچز میں رسک لینا پڑتا ہے، اپنے حوالے سے عرفات منہاس نے کہا کہ بیٹنگ آل راؤنڈر ہوں اور ٹیم میں دیے جانے والے اپنے کردار سے بخوبی واقف ہوں، میچ میں فرنٹ لائن اسپنر کے طور پر کھیلا، انہوں نے کہا کہ آل راؤنڈر ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ باقاعدہ مکمل اسپن بولر نہیں۔
کراچی کنگز اپنا دوسرا میچ منگل کو ہوم گراؤنڈ نیشنل اسٹیڈیم پر لاہور قلندرز کے خلاف کھیلے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی کنگز نے کہا کہ
پڑھیں:
عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفیسرز کا تنخواہوں میں اضافے کیلیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلیے احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرلیا۔
کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین ہاؤس آفیسرز کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے جب کہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں۔ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: میئر کراچی عباسی شہید اسپتال میں لفٹ حادثے کا شکار
اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا 230 آفر لیٹرز جاری کیے گئے مگر صرف 9 ڈاکٹروں نے انہیں قبول کیا۔ مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور پرانے ہاؤس آفیسرز پروموٹ ہو چکے ہیں۔
میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی کہ جون تک تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔احتجاج کے بعد مظاہرین کو مئیر کراچی سے 2 روز میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔