ہم یمن کی قابل فخر استقامت کو نہیں بھولیں گے، ابو عبیدہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں القسام بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے عزیز یمنی بھائی، صیہونی رژیم کے فتنے کو مفلوج کرنے کیلئے قدم بڑھا رہے ہیں۔ وہ نسل کشی کے شکار غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" کے ترجمان "ابو عبیدہ" نے کہا کہ ہمارے عزیز یمنی بھائی، صیہونی رژیم کے فتنے کو مفلوج کرنے کے لئے قدم بڑھا رہے ہیں۔ وہ نسل کشی کے شکار غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حالانکہ انہیں مسجد اقصیٰ و فلسطین کے ساتھ وفاداری کی بھاری قیمت چکاتے ہوئے اپنے عزیزوں کے خون اور ملک کے مفادات کی قربانی دینی پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور فلسطینی عوام اس امت میں اپنے شانہ بشانہ کھڑے ہونے والی یمن کی قابل فخر استقامت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، جس نے صیہونی رژیم کی طاقت کو اپنے فولادی عزم، ارادے، طاقت اور ایمان سے ہلا کر رکھ دیا۔ ٹیلیگرام پر جاری اپنے پیغام کے آخر میں انہوں غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام و مقاومت کی مدد کرنے پر یمن کی مسلح افواج کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ ابو عبیدہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب کچھ ہی دیر قبل یمن کی مسلح افواج نے مقبوضہ سرزمین پر واقع صیہونی اہداف پر میزائل حملہ کیا۔ یاد رہے کہ یمن کی مسلح افواج اس سے پہلے بھی فلسطینی عوام و مقاومت کی حمایت میں اسرائیل پر حملے کرتی رہتی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یمن کی
پڑھیں:
ہم ریاست فلسطین کے قیام کے اپنے حق سے کبھی دستبردار نہ ہونگے، حماس
فلسطینی مزاحمتی تحریک کے رکن سیاسی بیورو نے اعلان کیا ہے کہ حماس نے مذاکرات جاری رکھنے کیلئے ایک وفد مصر بھیجا ہے جبکہ حماس کا اصرار ہے کہ یہ وفد صرف اور صرف اسی معاہدے کو قبول کریگا کہ جو جنگ کے مستقل خاتمے اور غاصب صیہونی فوج کے مکمل انخلاء کا باعث ہو گا! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رکن سیاسی بیورو باسم نعیم نے اعلان کیا ہے کہ حماس کا ایک وفد جنگ بندی مذاکرات جاری رکھنے کے لئے قاہرہ میں موجود ہے۔ اس بات پر تاکید کرتے ہوئے فلسطینی قوم، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی اپنے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہو گی، باسم نعیم نے کہا کہ حماس کا یہ وفد جنگ کے خاتمے، انسانی امداد کے لئے بارڈر کراسنگز کے دوبارہ کھولنے اور سماجی معاونت کمیٹی کی تشکیل کے طریقوں پر بات چیت کے لئے قاہرہ میں موجود ہے۔ حماس کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ سماجی معاونت کمیٹی کی تشکیل پر نہ صرف فلسطین اور عرب و اسلامی ممالک کے درمیان اتفاق رائے موجود ہے بلکہ اسے بین الاقوامی سطح پر بھی قبول کیا جاتا ہے تاکہ وہ غزہ میں حکومتی امور کو منظم کر سکے اور اس کی تعمیر نو کے لئے سازگار حالات فراہم کر سکے۔
ادھر العربی الجدید نے بھی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ حماس کے ایک وفد نے خلیل الحیہ کی سربراہی میں آج قاہرہ میں مصری انٹیلیجنس کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ ان ذرائع کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں ان ناموں پر تبادلہ خیال اور غور کیا گیا کہ جو غزہ میں شہری مسائل کو سنبھال سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مصر کا خیال ہے کہ غزہ کی پٹی میں مستقبل کا نظم و نسق ایسا ٹیکنوکریٹک ہونا چاہیئے کہ جس پر تمام فلسطینی جماعتوں اور بیرونی ممالک کا اتفاق ہو۔