امریکہ جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرے، چین کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
امریکہ جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرے، چین کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ (آئی پی ایس )چین اور امریکہ کے درمیان ٹیرف جنگ نے پوری دنیا میں ہلچل مچائی ہوئی ہے، وہیں اب چین کی جانب سے امریکہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھائے اور جوابی ٹیرف جیسے منفی اقدامات سے گریز کرے اور باہمی احترام کے راستے پر واپس آئے۔
رپورٹ کے مطابق چینی وزارت تجارت کا یہ بیان امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن آفس کی جانب سے جمعے کی رات جاری کردہ نوٹس کے بعد سامنے آیا۔ نوٹس میں اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، میموری چپس اور دیگر مصنوعات کو ان ٹیرف سے استثنی دیا گیا ہے جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے رواں ماہ نافذ کیے گئے تھے۔چینی وزارت تجارت نے اس حوالے سے کہا کہ امریکہ کا الیکٹرانک مصنوعات کو ٹیرف سے مستثنی کرنا ایک چھوٹا قدم ہے اور چین اس فیصلے کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔
امریکی استثنی کا فائدہ ڈیل، اینویڈیا اور ایپل جیسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہو گا جو اپنی مصنوعات کی تیاری کے لیے چین پر انحصار کرتی ہیں۔واضح رہے کہ امریکہ نے بیشتر چینی مصنوعات پر بدستور 145 فیصد ٹیرف لگا رکھا ہے جبکہ چین بھی امریکی مصنوعات کی درآمد پر 125 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جوابی ٹیرف
پڑھیں:
ٹرمپ کی صدارت کے 100 دن مکمل، کارکردگی کو تاریخی قرار دیدیا
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انکے دور صدارت (2017ء تا 2021ء) میں امریکہ کی معیشت تاریخ کی سب سے مضبوط معیشت تھی، انہوں نے کہا کہ ہم نے زبردست کارکردگی دکھائی اور اب ہم اس سے بھی بہتر کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشی گن کے شہر وارن میں ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپنی دوسری مدت صدارت کے ابتدائی 100 دنوں کی کارکردگی کو تاریخی کامیابیاں قرار دیا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عوامی خطاب میں ڈیموکریٹک پارٹی خاص طور پر سابق صدر جو بائیڈن پر سخت تنقید کی۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے دور صدارت (2017ء تا 2021ء) میں امریکہ کی معیشت تاریخ کی سب سے مضبوط معیشت تھی، انہوں نے کہا کہ ہم نے زبردست کارکردگی دکھائی اور اب ہم اس سے بھی بہتر کر رہے ہیں۔ مشی گن، جو امریکہ کی آٹو انڈسٹری کا مرکز اور ایک سیاسی طور پر فیصلہ کن ریاست ہے، میں یہ جلسہ صدر ٹرمپ کی 20 جنوری کو حلف برداری کے بعد سب سے بڑا اجتماع تھا۔
ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ وہ اپنے عہدے سے انصاف نہیں کر رہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حالیہ مہینوں میں امریکی عوام مہنگائی میں مسلسل اضافے اور دنیا بھر کے ممالک پر لگائے گئے ٹیرف (ٹیکس) کے باعث معاشی پالیسیوں پر تشویش کا شکار ہیں۔ وارن، جہاں جنرل موٹرز کا ٹیکنیکل سینٹر بھی واقع ہے، میں ہزاروں افراد نے اس ریلی میں شرکت کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکہ کو دوبارہ معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ان کے ناقدین کو ان کی کامیابیوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔