جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
جماعت اسلامی کے سابق رہنما و نائب امیر پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں۔
ترجمان جماعت اسلامی کےمطابق پروفیسر خورشید احمد برطانیہ کے شہرلیسٹر میں انتقال کرگئے ہیں، مرحوم پروفیسر خورشید احمد جماعت اسلامی کےسابق نائب امیر اورسینیٹر بھی رہے، وہ ماہر معیشت اور متعدد کتابوں کے مصنف بھی تھے، ان کی عمر 93 برس تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پیپلز پارٹی کے انتقال کرجانے والے سینیئر رہنما سینیٹر تاج حیدر کون تھے؟
مرحوم کا شمار جماعت اسلامی کے بانی سید ابو الاعلیٰ مودودی کے دیرینہ ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ پروفیسر خورشید احمد کو 1990 میں کنگ فیصل ایوارڈ دیا سے بھی نوازا گیا تھا، یہ ایوارڈ ان کے اسلام کے لیے خدمات پر دیا گیا،انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے 2011 میں نشان امتیاز سے نوازا گیا۔
مرحوم کو اقتصادیات اسلام میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر اسلامی بینک نے 1990 میں اعلیٰ ترین ایوارڈ بھی دیا تھا، امریکن فنانس ہاؤس نے 1998 میں اسلامک فنانس اعزاز بھی عطا کیا۔
جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا اظہار افسوسامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان،نائب امیر لیاقت بلوچ اوردیگر رہنماؤں نے پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اظہار افسوس انتقال پاکستان پروفیسر خورشید احمد جماعت اسلامی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اظہار افسوس انتقال پاکستان پروفیسر خورشید احمد جماعت اسلامی پروفیسر خورشید احمد جماعت اسلامی کے
پڑھیں:
لاہور‘ کراچی میں پروفیسر خورشید کی غائبانہ نماز جنازہ، عالمی رہنماؤں کی تعزیت
لاہور (خصوصی نامہ نگار) کراچی اور لاہور میں پروفیسر خورشید کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی امامت میں ادا کی گئی۔ قبل ازیں حافظ نعیم الرحمن نے کہا مرحوم تحریک ِاسلامی کا قیمتی اثاثہ تھے پوری زندگی اقامت ِدین کی جد و جہد کے لیے وقف کر رکھی۔ خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ منصورہ غائبانہ نماز جنازہ نائب امیر لیاقت بلوچ نے پڑھائی۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، سید وقاص جعفری، مولانا عبدالمالک، مرکزی رہنما جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید پراچہ، حافظ محمد ادریس، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، نائب امیر لاہور ذکر اللہ مجاہد، سیکرٹری لاہور اظہر بلال، حافظ عبدالرحمٰن انصاری، سید احسان اللہ وقاص بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اخوان المسلمون مصر کے قائم مقام مرشد عام ڈاکٹر صلاح عبدالحق، ڈاکٹر محمود حسین، شام کے ڈاکٹر عامر بوسلامہ، اردن کے ڈاکٹر ہمام سعید، افغانستان کے گلبدن حکمت یار، قطرکے شیخ علی محی الدین شیخ علی الصلابی، موریطانیہ کے شیخ محمد الددو، ملائیشیا کے صدر عبدالہادی اوانگ، کشمیری رہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی، جنوبی افریقہ کے ڈاکٹر ابراہیم رسول، جمعیت اصلاح افغانستان کے سربراہ ڈاکٹر مزمل، الجزائر کے سابق ڈاکٹر عبدالرزاق المقری، ڈاکٹر ابو جرہ سلطانی، جماعت اسلامی سری لنکا کے صدر ڈاکٹر عزیر اصلاحی، ترکی کی حکمران جماعت کے رہنما ڈاکٹر امین سرچ، نیو رفاہ پارٹی کے نائب صدر ڈاکٹر فاتح اربکان، سعادت پارٹی ترکیہ کے نائب صدر مصطفی کایا نے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کے نام اپنے تعزیتی پیغامات بھیجے۔