ہمیں اسرائیل، امریکہ، اور یورپی یونین کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا، ڈاکٹر فضل حبیب
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
جے یو پی (نورانی ) کے زیراہتمام یکجہتی فلسطین ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ غزہ میں ظلم ہو رہا ہے، لیکن یہ ظلم صرف فلسطین پر نہیں بلکہ انسانیت اور امتِ مسلمہ پر ہو رہا ہے، مسجدِ اقصی کو پامال کیا جا رہا ہے، فلسطین کی بہنوں کو بے حرمت کیا جا رہا ہے، لیکن امتِ مسلمہ سو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان نورانی جنوبی پنجاب کے زیرِاہتمام، اظہارِ یکجہتی فلسطین کے سلسلے میں احتجاجی ریلی جامعہ یوسفیہ مظہرِ فرقان، سمیجہ آباد ملتان سے نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان نورانی جنوبی پنجاب کے صدر محمد ایوب مغل نے کہا کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔ ہم فلسطین کی ماوں، بہنوں، اور معصوم بچوں کے ساتھ ہیں۔ مسلم ممالک کے حکمرانوں کو غیرت مندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں ظلم ہو رہا ہے لیکن یہ ظلم صرف فلسطین پر نہیں بلکہ انسانیت اور امتِ مسلمہ پر ہو رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے صدر حافظ محمد اسلم نے کہا کہ مسجدِ اقصی کو پامال کیا جا رہا ہے، فلسطین کی بہنوں کو بے حرمت کیا جا رہا ہے، لیکن امتِ مسلمہ سو رہی ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فضل حبیب اکبر ہارونی نے کہا کہ ہمیں اسرائیل، امریکہ اور یورپی یونین کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا۔ تاجر حضرات ان تمام مصنوعات کو اپنی دکانوں پر رکھنا بند کریں، ورنہ اگلا قدم ان تمام دکانداروں اور تاجروں کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا، جو ان مصنوعات کو اپنی دکانوں پر رکھیں گے۔ علامہ محمد طارق ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم کل بھی فلسطین کے ساتھ تھے آج بھی ہیں اور آئندہ بھی ساتھ رہیں گے، کیونکہ یہ سرزمین انبیا کرام کی مقدس سرزمین ہے، ہم اس سے بے وفائی نہیں کر سکتے۔ احتجاجی مظاہرے سے مفتی فیاض احمد رضوی، مفتی عمران سعیدی، مولانا امیر اظہر سعیدی، حسان فریدی، عبدالرشید سعیدی اور دیگر نے خطاب کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیا جا رہا ہے نے کہا کہ ہو رہا ہے
پڑھیں:
حماس ہسپتالوں کو کمانڈ سنٹر کے طور پر استعمال نہیں کرتی، اسرائیلی جھوٹ بولتے ہیں، یورپی ڈاکٹر
ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں اب غزہ میں رہنے کے بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا، کیوں کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بہت منظم نسل کشی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں طویل عرصے تک کام کرنے والے ایمرجنسی میڈیسن کے ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا ہے کہ الاہلی اسپتال پر حملہ شمالی غزہ میں کسی بھی ایسے شخص کے لیے سزائے موت ہے جسے شدید چوٹ یا صدمہ پہنچا ہو یا سرجری کی ضرورت ہو۔ الجزیرہ کے مطابق ناروے کے شہر ٹرمسو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر میڈس گلبرٹ نے کہا کہ وہ اس ہسپتال کو اچھی طرح جانتے ہیں اور انہوں نے اسے شمالی غزہ میں ایک بہت اہم طبی ادارہ قرار دیا۔ اسرائیل کے اس دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے کہ حماس ہسپتال کو استعمال کر رہی ہے۔
ڈاکٹر میڈس گلبرٹ نے کہا کہ اسرائیلی فوج کبھی بھی ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی ہے کہ فلسطینی ہسپتالوں کو کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کس قسم کی بزدل، افسردہ اور مکمل طور پر غیر اخلاقی فوج آدھی رات کو بیمار اور زخمی افراد کے ساتھ ہسپتال پر حملہ کرسکتی ہے؟۔ ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں اب غزہ میں رہنے کے بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا، کیوں کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بہت منظم، بہت سنسنی خیز، اور .. لوگوں کی جینے کی صلاحیت کو کمزور کرنے کا افسوسناک طریقہ ہے۔