ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں پاکستانی محنت کشوں پر ہونیوالے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے باصلاحیت سکیورٹی و عدالتی ادارے اس سنگین جرم کے مرتکب اور اسمیں سہولت فراہم کرنیوالوں کو فی الفور شناخت کرتے ہوئے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ چھوڑینگے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے آج صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر مہرستان میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری جاںبحق ہو گئے تھے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس دہشتگردانہ کارروائی اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو ایسا سنگین و مجرمانہ فعل قرار دیا کہ جو تمام اسلامی اور قانونی و انسانی اصولوں سے متصادم ہے۔ اسمعیل بقائی نے مقتولین کے اہلخانہ اور پاکستانی حکومت و عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بااختیار سکیورٹی و عدالتی ادارے، اس گھناؤنے جرم کے مرتکب ہونے اور اس میں سہولت فراہم کرنے والوں کی فی الفور شناخت کرتے ہوئے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ چھوڑیں گے۔ انہوں نے دہشتگردی کی تمام شکلوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس مذموم رجحان کا قومی و علاقائی سطح پر مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں باہمی تعاون و ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لئے ایران کے گہرے عزم کا بھی اعلان کیا!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے

پڑھیں:

سانحہ سیستان: پاکستان نے نعشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستا کا ضلع مہرستان پاک-ایران سرحد سے تقریبا230  کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور ہمارے سفارتی مشن نے فوری طور پر ان افراد کی شناخت کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اورعوام اس افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ اور صدمے سے دوچار ہیں۔ وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی ہدایت پر تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جا سکے تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور جاں بحق پاکستانیوں کی میتوں کو فوری طور پر وطن واپس لایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران میں اپنے شہریوں کے اس بزدلانہ اور غیر انسانی قتل کی شدید مذمت کرتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ایرانی حکام واقعے کی تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کریں گے اور میتوں کی بروقت وطن واپسی یقینی بنائیں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مزید تفصیلات بشمول جاں بحق افراد کی شناخت اور واقعے کی وجوہات کے بارے میں معلومات دستیاب ہوتے ہی فراہم کر دی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق
  • سانحہ سیستان: پاکستان نے نعشوں کی شناخت کیلئے قونصلر رسائی مانگ لی
  • ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
  • ایران میں مسلح افراد کا حملہ، باپ بیٹے سمیت 8پاکستانی جاں بحق
  • ایران میں پاکستانی مزدووں کے قتل کی تصدیق کرتے ہیں، ترجمان ایرانی سفارتخانہ
  • ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا رد عمل سامنے آگیا
  • امید ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات مثبت نتائج تک پہنچیں گے، عراق
  • قطر کی جانب سے ایران اور امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات کا خیرمقدم
  • ایران میں مسلح افراد کا ورکشاپ پر حملہ؛ باپ بیٹے سمیت 8 پاکستانی جاں بحق