پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج پنک مون جلوہ گر ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج پنک مون کا شاندار نظارہ کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے خبرایجنسی کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ پنک مون پاکستان ،امریکا، برطانیہ، بھارت ،آسٹریلیا اور افریقہ سمیت مختلف ممالک میں دیکھا جاسکے گا، پنک مون ہر سال بہار کے آغاز پر نظر آتا ہے۔
ماہرین فلکیات نے اس حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان میں مکمل پنک مون کا نظارہ آج رات 9 بج کر 8 منٹ پر کیا جاسکے گا، سورج غروب ہوتے وقت چاند کچھ زیادہ ہی بڑا اور روشن دکھائی دے گا، فلاور مون نامی اگلا مکمل چاند 12 مئی کو نظر آئے گا۔
ماہرین فلکیات کا مزید کہنا تھا کہ سال2025 میں مجموعی طور پر 12 مکمل چاند کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔
ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے نوجوان نے اپنے والدین کو مار دیا، لیکن کیوں؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
9 مئی کیسز، اے ٹی سی کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
---فائل فوٹوسپریم کورٹ نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
سپریم کورٹ میں 9 مئی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے متعلقہ ہائی کورٹس کو ہر 15روز میں عمل درآمد رپورٹس پیش کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔
نامزد ملزم رضوان مصطفیٰ کے وکیل کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا گیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب حکومت کی جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 143 گواہان ہیں، 4 ماہ میں ٹرائل مکمل نہیں ہو سکے گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ ذرا اونچی آواز میں پڑھیں، قانون کیا کہتا ہے، 1 ماہ اضافی دے کر 4 ماہ کا وقت اسی لیے دیا تاکہ ٹرائل مکمل ہو جائے۔
دورانِ سماعت خدیجہ شاہ کے وکیل سمیر کھوسہ بھی عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے کہا کہ میری مؤکلہ 3 کیسز میں نامزد ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت آبزرویشن دے کہ انہیں مزید کیسز میں نامزد نہ کیا جائے، ہمارے حقوق متاثر نہ ہوں، تمام کیسز میں یہ آبزرویشن دے دیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بے فکر رہیں آپ کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے، ہم آرڈر میں خصوصی طور پر لکھ دیں گے۔
خدیجہ شاہ کے وکیل نے کہا کہ بعض کیسز میں چالان کی کاپیاں فراہم نہیں کی جاتیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے اسپیشل پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ تمام ریکارڈ فراہم کیا جانا چاہیے۔