اسٹیبلشمنٹ سے مصالحت کی کوششیں، پی ٹی آئی کی خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات کی کمیٹیاں تحلیل
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنی کور اور سیاسی کمیٹیوں میں تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے، اور اعلیٰ پارٹی قیادت کے درمیان ان باڈیوں سے شہباز گل جیسے متنازع شخصیات کو نکالنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، مجوزہ تبدیلیوں پر پارٹی کے قید میں موجود بانی چیئرمین عمران خان سے مشاورت کی جائے گی، جن کی منظوری کسی بھی بڑی تنظیمی تبدیلی کے لیے ناگزیر ہے۔
ایک متعلقہ پیشرفت میں، پی ٹی آئی نے حال ہی میں اپنی خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات کی کمیٹی کو باقاعدہ طور پر تحلیل کر دیا ہے۔ یہ کمیٹی رواں سال 28 جنوری کو قائم کی گئی تھی، جس میں نمایاں شخصیات جیسے کہ زلفی بخاری، سجاد برکی، شہباز گل، اور عاطف خان شامل تھے۔
تحلیل کا اعلان بیرسٹر گوہر خان کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کیا گیا، جو عمران خان کی ہدایات پر عمل کر رہے تھے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ اقدام امریکا میں مقیم پی ٹی آئی کے کچھ نمایاں کارکنوں کی جانب سے عمران خان تک پہنچائی گئی تشویش کے بعد کیا گیا۔
خیال ہے کہ ان کارکنوں نے، خاص طور پر پی ٹی آئی کی اوورسیز شاخوں کے اندر کمیٹی کی سمت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی بے چینی کا اظہار کیا۔ پی ٹی آئی کی امریکا شاخ خاص طور پر پاکستان کی عسکری اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے اپنے رویے پر منقسم نظر آتی ہے جبکہ کچھ اراکین فوج اور اس کی قیادت کے خلاف جارحانہ مؤقف اپنائے ہوئے ہیں، وہیں دیگر اب مکالمے اور مفاہمت کی وکالت کر رہے ہیں۔
یہ داخلی دراڑ اس وقت مزید نمایاں ہوئی جب امریکا میں مقیم ڈاکٹروں اور تاجروں کا ایک گروہ حال ہی میں اسلام آباد آیا، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار کے علاوہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے بھی ملاقات کی۔
ان کی کوششوں کو، جو پی ٹی آئی اور فوج کے درمیان تعلقات کی مرمت کے طور پر دیکھی جا رہی تھیں، پارٹی کی ڈائیسپورا میں موجود سخت گیر عناصر کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
مزیدپڑھیں:کاجول ائیرپورٹ پرانجلی بن گئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
قطر کی جانب سے ایران اور امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات کا خیرمقدم
قطری وزارت خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران اور امریکہ کے درمیان آج ہفتہ کی شام عمان میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کا خیر مقدم کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کی وزارت خارجہ نے آج ہفتہ کی شام، عمان میں اسلامی جمہوریہ ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے غیر مستقیم مذاکرات کا خیرمقدم کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، دوحہ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مذاکرات کا ماحول مثبت تھا اور کہا کہ وہ ایران اور امریکہ کے درمیان تمام مسائل کے حل کے لیے سفارتکاری اور بات چیت کی حمایت کرتا ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر امن و سلامتی قائم ہونی چاہیے اور امن و استحکام کو مزید مضبوط کیا جانا چاہیے۔
اسی حوالے سے سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی عمان کی میزبانی میں ہونے والے ایران اور امریکہ کے مذاکرات کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہم ان کوششوں اور گفتوگو کے تسلسل کی حمایت کرتے ہیں تاکہ علاقائی اور عالمی تنازعات کا خاتمہ ہو۔ سعودی وزارت خارجہ نے امید ظاہر کی کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نتائج خطے میں سلامتی، استحکام اور امن کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدامات کی حمایت کریں گے۔ ایران اور امریکہ کے درمیان غیر مستقیم گفتوگو آج عمان کے دارالحکومت مسقط میں، تحریموں کے خاتمے اور ایٹمی مسائل کے حوالے سے، عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی کی ثالثی سے منعقد ہوئی۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج شام (ہفتہ، 12 اپریل 2025) غیر مستقیم مذاکرات کے اختتام پر بتایا کہ امریکی وفد کی قیادت اسٹیو وِیتکاف کر رہے تھے اور دونوں فریقین کے درمیان تقریباً دو گھنٹے اور تیس منٹ تک غیر مستقیم بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ عمان کے وزیر خارجہ کی مسلسل کوششوں سے دونوں وفود کے درمیان رابطہ قائم رہا۔