ایک تصویر اور ہزاروں انمٹ درد، اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی بھائیوں کی ایک ساتھ شہادت
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
غزہ کی پٹی میں عالمی برادری کی نظروں کے عین سامنے غاصب و سفاک صیہونی رژیم کے سنگین جنگی جرائم کا سلسلہ جاری جبکہ غاصب اسرائیلی فوج نے اپنے تازہ قتل عام میں دیر البلح میں ایک گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے 6 فلسطینی بھائیوں کو اپنے 1 ساتھی کے ہمراہ شہید کر دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ "احمد، محمود، محمد، مصطفی، زکی اور عبداللہ ابومہدی" ان 6 حقیقی بھائیوں کے نام ہیں کہ جنہیں غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے آج صبح، غزہ کے شہر دیر البلح میں ان کے 1 دوست عبداللہ الھباش کے ہمراہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 6 فلسطینی بھائی اپنے 1 ساتھی کے ہمراہ ایک سویلین گاڑی میں سوار غزہ کے شہر دیر البلح میں محو سفر تھے کہ غاصب صیہونی فوج نے انہیں بلا وجہ ڈرون حملے کا نشانہ بنا ڈالا۔ اس حوالے سے عرب چینل الجزیرہ نے اس سنگین جنگی جرم کی سوشل میڈیا پر وسیع کوریج کی عکاسی کرتے ہوئے خصوصی رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس کا لکھنا ہے کہ زندگی کی جانب بڑھنے اور سادہ سے خوابوں کی تصویر کشی کرنے والے ان فلسطینی بھائیوں کو دیر البلح کی الرشید اسٹریٹ پر سفاک صیہونیوں نے نشانہ بنا ڈالا اور یہ تمام بھائی ایک ساتھ ہی دنیا سے رخصت ہو گئے!
اس بارے ایک صارف نے لکھا کہ عنفوان جوانی اور کھل اٹھنے کے ابتدائی دور میں موجود یہ 6 بھائی، کہ جو چاند کی طرح خوبصورت تھے، غاصب و سفاک اسرائیلی جنگی مشین کی جانب سے انتہائی بے دردی کے ساتھ، پلک جھپکنے میں اپنی ہی سرزمین پر مار ڈالے گئے ہیں اور حاج ابراہیم ابو مہدی نے چند ہی لمحوں میں، بلا استثنی، اپنے تمام بچوں کو کھو دیا ہے! - دلخراش مناظر -
-
ایک دوسرے صارف کا لکھنا تھا کہ ان 6 فلسطینی بھائیوں کا اپنے والد کے ہمراہ گروپ فوٹو، ہمیشہ کے لئے ایک تازہ زخم بنا رہے گا۔۔ وہ تمام بیٹے کہ جو اس تصویر میں اس (والد) کے دائیں بائیں کھڑے تھے، اچانک ہی اسے تنہاء چھوڑ کر چل دیئے۔۔ یہ ایک ایسا درد ہے کہ جس کی کبھی تسلی نہیں دی جا سکتی!
-
متعدد دوسرے صارفین نے ان 6 فلسطینی بھائیوں کی والدہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کوئی ماں اپنے 6 بیٹوں کا اکٹھے وداع، کیسے برداشت کر سکتی ہے؟۔۔ کیسے کوئی دل، جذبات کے اس جہنم کا سامنا کر سکتا ہے؟۔۔ یہ سنگین نقصان، ماں باپ کو نفسیاتی طور پر پل پل مارتا رہے گا۔۔ انہیں بار بار ذبح کرے گا۔۔ یہ مصیبت بیان ہی نہیں کی جا سکتی!
ایک دوسرے صارف نے بھی لکھا کہ جب آپ ایک ہی لمحے میں اپنے 6 عزیز بچوں کو کھو دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کی پوری زندگی آپ سے زبردستی چھین لی گئی ہے۔۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو بیک وقت 6 بار قتل کر دیا گیا ہے اور آپ کی زندگی کو مکمل طور پر تباہ کرتے ہوئے اسے جلا ڈالا گیا ہے۔۔ مزید ایک صارف نے لکھا کہ غزہ کی ایک اور تاریک صبح۔۔ ایک ایسی صبح کہ جو انمٹ غم اور ناقابل برداشت درد سے بھری ہوئی ہے۔۔ یہ سوال ہمیشہ باقی رہ جاتے ہیں: "کون اس عظیم تخریب کاری کا مداوا کر سکتا ہے؟" "غمزدہ والدین کو کون سکون پہنچا سکتا ہے؟" "کون اس ظلم کو کہ جو انسانیت کی تمام حدیں پار کر چکا ہے، روک سکتا ہے؟"
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی بھائیوں دیر البلح کے ہمراہ لکھا کہ سکتا ہے
پڑھیں:
ڈھاکہ میں اہل غزہ سے اظہاریکجہتی کے لیے ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ’ مارچ فار غزہ‘ کا انعقاد، ہزاروں افراد کی شرکت
آج بروز ہفتہ ڈھاکہ میں اہل فلسطین کیساتھ یکجہتی کے لیے ’مارچ فار غزہ‘ ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے ڈھاکہ کے سہروردی باغ میں ہزاروں افراد جمع ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلبا نے عوامی لیگ پر پابندی کا پھر مطالبہ کردیا
فلسطین سولیڈیریٹی موومنٹ بنگلہ دیش کے زیر اہتمام ہوئے اس پروگرام میں شہر بھر سے لوگوں نے بھرپور شرکت کی۔ مظاہرین مارچ کے مقررہ وقت سہ پہر 3 بجے سے قبل ہی صبح سویرے جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔
مارچ کے شرکا فلسطینی پرچم اٹھائے ہوئے شاہ باغ، دوئل چتر اور نیل کھیت سمیت ڈھاکہ کے مختلف مقامات سے جلوس کی شکل میں پہنچے۔
اس ریلی کا مقصد اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج اور فلسطینی شہریوں کی حمایت کا اظہار کرنا تھا۔
مارچ سے اسلامی اسکالر ڈاکٹر میزان الرحمان ازہری کو کلیدی اور قومی مسجد بیت المکرم کے خطیب محمد عبدالملک نے صدارتی خطاب کیا۔
شدید گرمی کے دوران مارچ میں آئے شرکا کے لیے التوحید فاؤنڈیشن کی جانب سے پانی اور شربت فراہم کیا۔ مارچ میں باقاعدہ آغاز قبل شرف ال اور علاءالدین جیسے شرکا نے فلسطینی کاز سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے ماحول کو گرمائے رکھا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ میں بین الاقوامی تجارتی میلہ، پاکستانی تاجروں کا جوش و خروش
اس دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں اور رضاکاروں نے نظم و نسق برقرار رکھا، جبکہ بڑے اجتماع کی مدد کے لیے میڈیکل کیمپ اور معلوماتی مراکز قائم کیے گئے۔
ظہر کی نماز کے بعد مظاہرین سے سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ پنڈال کے ارد گرد سیکیورٹی کو خاص طور پر بڑھا دیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی جارحیت بنگلہ دیش ڈھاکہ فارچ فار غزہ فلسطین فلسطین سولیڈیریٹی موومنٹ