اولمپکس گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کی کارکردگی کا بھارتی ویب سائٹ پر اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اولمپکس 2024 میں گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کی شاندار کارکردگی کا اعتراف بھارتی آفیشل ویب سائٹ نے بھی کر لیا۔
بھارت نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ارشد ندیم کی اولمپک جیت کو نہ صرف سراہا بلکہ ان کی ویڈیو کو نوجوانوں کے لیے ایک موٹیویشنل مواد کے طور پر پیش کیا ہے۔
بھارتی ویب سائٹ نے ارشد ندیم کی پیرس اولمپکس میں کامیابی کے سفر کو ایک مثال قرار دیا، جس میں انہوں نے 2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں ناکامی کے بعد زبردست کم بیک کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا۔ ویڈیو میں ارشد کی محنت اور لگن کو اُجاگر کیا گیا ہے۔
ارشد ندیم جن کا تعلق میاں چنوں سے ہے پاکستان کے پہلے جیولین تھرو ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر مستقل کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ وہ کامن ویلتھ گیمز 2022 میں بھی گولڈ میڈل حاصل کر چکے ہیں جبکہ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2023 میں انہوں نے سلور میڈل اپنے نام کیا تھا۔
ارشد ندیم کی کارکردگی نے نہ صرف پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا بلکہ وہ نوجوانوں کے لیے محنت، لگن اور ثابت قدمی کی مثال بن گئے ہیں جس پر بھارت جیسا روایتی حریف ملک بھی ان کی کارکردگی کا اعتراف کرنے پر مجبور ہوگیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ارشد ندیم کی گولڈ میڈل ویب سائٹ
پڑھیں:
اونیجا کے پاکستانی بوائے فرینڈ نے خاموشی توڑ دی، اعتراف محبت بھی کرلیا
کراچی(نیوز ڈیسک)امریکہ سے تعلق رکھنے اور پاکستان میں اپنے بوائے فرینڈ کی تلاش میں آنے والی اونیجا رابنسن سے متعلق سب ہی کو معلوم ہوگا، جو پاکستان سمیت بھارت میں بھی خبروں کی زینت بنی ہوئی تھی۔
ذگر نہیں، تو جان لیں کہ اونیجا اینڈریو رابنسن 11 اکتوبر 2024 کو مبینہ طور پر کراچی کے علاقے گارڈن ایسٹ کے رہائشی 19 سالہ ندال احمد میمن کی محبت میں پاکستان پہنچی تھیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں کے درمیان آن لائن رابطہ تھا، تاہم بعد ازاں لڑکے اور اس کے اہل خانہ نے خاتون سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔
اونیجا 30 دن کے ویزے کی معیاد ختم ہونے کے بعد کراچی میں ہی مقیم رہیں اور ایک پریس کانفرنس کرنے کے بعد وائرل ہوگئیں جہاں انہوں نے ہر ہفتے لاکھوں ڈالرز کا مطالبہ کیا تھا۔
اونیجا تو واپس اپنے وطن پہنچ گئیں، لیکن اب ان کے مبینہ پاکستانی بوائے فرینڈ ندال احمد منظر عام پر آگئے ہیں اور انہوں نے خاموشی توڑتے ہوئے بڑے انکشافات کیے ہیں۔
19 سالہ ندال احمد میمن نے پہلی بار اونیجا سے اپنے تعلقات کی نوعیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہم ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں ندال احمد میمن نے انکشاف کیا کہ اونیجا رابنسن نے ذاتی طور پر ان سے ملنے کے لیے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم، انہوں نے اور ان کے اہلخانہ نے اسے جواب دینا بند کر دیا کیونکہ وہ اپنی سوشل میڈیا پر موجود تصویروں جیسی نہیں لگتی تھیں، تصویروں میں وہ ایک سفید فام عورت لگتی تھیں۔
احمد ندال نے انکشاف کیا کہ ان کا رابطہ رابنسن سے اس وقت ہوا جب وہ پاکستان میں ایک کال سینٹر میں ملازمت کے دوران امریکہ میں کال کرتے تھے۔
احمد نے دی شیڈ روم نامی یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان آنے کا فیصلہ مکمل طور پر رابنسن کا اپنا تھا اور وہ 3 ماہ تک ایک ہوٹل میں ٹھہری رہیں۔
احمد کے مطابق اونیجا ان کے اہلخانہ خاص طور پر ان کی والدہ اور بہنوں کے ساتھ شاپنگ کے سفر سے بھی لطف اندوز ہوئیں۔
ندال احمد نے رابنسن کی آمد کے بارے میں بتایا کہ اس وقت تک سب کچھ اچھا تھا۔
احمد نے ان دعوؤں کی بھی تردید کی کہ انہوں نے یا ان کے گھر والوں نے سوشل میڈیا اسٹار اونیجا رابنسن کو چھوڑا ہو یا انہیں دھوکہ دیا۔
اونیجا کے مبینہ بوائے فرینڈ نے بتایا کہ میڈیا نے اپنی ہی کہانیاں بنائیں۔ اور کہا کہ اگر آپ مجھے ایک ویڈیو دکھائیں جس میں اونیجا یہ کہہ رہی ہوں کہ میں نے اسے چھوڑ دیا یا میں نے اسے دھوکہ دیا تو میں مان جاؤں گا۔
ندال نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ہم دوسرے جوڑوں کی طرح ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں، ہر رشتے میں اتار چڑھاؤ ہوتے ہیں۔ ’ہم پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں، اور آپ لوگوں کو ہم جلد ساتھ نظر آئیں گے‘۔
اونیجا رابنسن اس وقت امریکی شہر نیو یارک میں موجود ہیں۔ انہیں فروری 2025 میں پاکستان سے ڈیپورٹ کردیا گیا تھا۔
مزیدپڑھیں:برطانیہ میں حلال گوشت کے نام پر بڑی ہیرا پھیری پکڑی گئی