ملک کے 20 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
ملک کے 20 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ قومی ادارہ صحت میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک عہدیدار کے مطابق 51 اضلاع سے 60 ماحولیاتی (سیوریج) نمونے جمع کیے گئے اور ان کی جانچ کی گئی۔انہوں نے کہا کہ 31 اضلاع کے مجموعی نمونوں میں سے 35 نمونے منفی پائے گئے اور ان میں پولیو وائرس نہیں پایا گیا جبکہ 25 مثبت پائے گئے، یہ رجحان مثبت نمونوں میں کمی اور بہت سے علاقوں میں وائرس کی گردش میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیبارٹری نے دکی، کیچ، خضدار، لسبیلہ، لورالائی، نصیر آباد، پشین، کوئٹہ، اوستہ محمد، بنوں، کوہاٹ، لکی مروت، پشاور، جنوبی وزیرستان لوئر، بہاولپور، بہاولنگر، ڈی جی خان، لاہور، ملتان اور رحیم یار خان کے سیوریج کے نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) کی نشاندہی کی تصدیق کی ہے۔دوسری جانب مظفرآباد، دیامر، گلگت، بارکھان، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، کوئٹہ، سبی، حب، نوشکی، اسلام آباد، ایبٹ آباد، باجوڑ، بٹگرام، ڈی آئی خان، لوئر دیر، چارسدہ، مردان، نوشہرہ، پشاور، سوات، شمالی وزیرستان، اٹک، بہاولپور، گجرات، جھنگ، خانیوال، میانوالی، راولپنڈی، ساہیوال اور سرگودھا سے لیے گئے نمونے منفی آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام بچوں کو فالج زدہ پولیو سے بچانے اور وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے حفاظتی ٹیکوں کے سخت شیڈول پر عمل درآمد کر رہا ہے، ستمبر 2024 کے بعد سے اعلیٰ معیار کی مہمات کی بدولت ملک بھر میں پولیو کے کیسز 2024 میں 74 سے کم ہو کر 2025 میں صرف 6 ہو گئے ہیں۔اگلی ملک گیر مہم 21 سے 27 اپریل تک شیڈول ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس میں پولیو پولیو کے وائرس کی بچوں کو
پڑھیں:
اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مارچ کے وسط سے اب تک غزہ پر ہونے والے کم از کم 36 اسرائیلی فضائی حملوں میں صرف خواتین اور بچے ہی جاں بحق ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی ترجمان روینہ شمداسانی نے جمعہ کو بتایا کہ 18 مارچ سے 9 اپریل کے دوران غزہ میں رہائشی عمارتوں اور بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیل نے 224 حملے کیے۔
ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے دفتر نے 36 ایسے حملوں کے بارے میں معلومات کی تصدیق کی ہے جس میں تمام جاں بحق افراد خواتین اور بچے تھے۔
یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے ہیں جب غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مارچ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 1,500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ روز خان یونس میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد جن میں سات بچے شامل تھے ایک فضائی حملے میں شہید ہو گئے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا ہے کہ غزہ میں ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے امداد کا ایک قطرہ بھی نہیں پہنچا۔ خوراک، ایندھن، دوا سمیت سب ناپید ہے، اب غزہ ایک قتل گاہ بن چکا ہے جہاں عام شہری موت کے ایک نہ ختم ہونے والے چکر میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں حالات پہلے سے کہیں زیادہ بدتر ہو چکے ہیں۔ فلسطینیوں کو زبردستی چھوٹے علاقوں میں دھکیلا جا رہا ہے، امداد روک دی گئی ہے اور ان کی زندگی کے لیے حالات اس حد تک ناقابل برداشت ہو چکے ہیں جو ان کے بطور قوم وجود کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔
اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے غزہ کے جنوبی علاقوں میں نئی زمینوں پر قبضے کے منصوبے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج مسلسل انخلاء کے احکامات جاری کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی اونروا کے مطابق 18 مارچ سے اب تک 4 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کیا جا چکا ہے جبکہ امداد کی رسائی مکمل طور پر بند ہے۔