تہران اور اسلام آباد نے سیستان بلوچستان میں آٹھ پاکستانی مزدوروں کے قتل کے بعد دہشتگردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں آٹھ پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعے نے دونوں ہمسایہ ممالک کو ایک بار پھر اس مشترکہ خطرے کے خلاف مل کر کام کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

ایران میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکت پر ایرانی سفارتخانے نے سخت مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے اسے ”غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح کارروائی“ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ دہشتگردی پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے ایک دیرینہ خطرہ ہے جس کے پیچھے بین الاقوامی دہشتگرد اور مقامی غدار عناصر شامل ہیں۔

ایرانی سفارتخانے نے واقعے کی تفصیلات دیے بغیر محض یہ کہا کہ ’دہشت گردی پورے خطے میں ایک دیرینہ اور مشترکہ خطرہ ہے جس کے ذریعے غدار عناصر بین الاقوامی دہشت گردوں کے ساتھ مل کر پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کو نشانہ بناتے ہیں۔‘

ایرانی سفارتخانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اس ناخوشگوار واقعے کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔‘

اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس افسوسناک واقعے سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو اجتماعی اور مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی تاکہ ایسے واقعات کا مستقل سدباب کیا جا سکے۔

وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو مقتولین کے اہل خانہ سے فوری رابطے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو لاشوں کی وطن واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

اس سے قبل دفتر خارجہ پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت ایران کے حکام سے مسلسل رابطے میں ہے اور مہرستان میں ہونے والے واقعے کی تفصیلات معلوم کی جا رہی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت خان نے کہا کہ حقائق سامنے آنے کے بعد باضابطہ موقف اختیار کیا جائے گا۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایرانی سفارتخانے میں کہا کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

محسن نقوی سے برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی ملاقات، دہشتگردی کے خلاف مشترکہ اقدامات پر زور

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان نے ملاقات کی اور پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ اور برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی  کے مسائل کے حل پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار ایرک میئر کی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات

ملاقات میں دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے برطانیہ کے تعاون کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔ دہشتگردی کی حالیہ لہر  اور سدباب کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بات چیت کی گئی۔

محسن نقوی نے پاک برطانیہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے مؤثر کردار  پر برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے لیبر پارٹی کے سرکردہ رکن و ممبر پارلیمنٹ افضل خان کو برطانیہ میں الیکشن جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ لیبر پارٹی کے دور میں  پاک برطانیہ تعلقات نئی بلندیوں کو چھوئیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے چیلنج کا کئی ممالک کو سامنا ہے اور اب وقت آگیا  ہے کہ دہشتگردی کے خلاف کثیر الجہتی بین الاقوامی حکمت عملی تیار کی جائے اور بلا تاخیر عمل کیا جائے۔

مزید پڑھیے: محسن نقوی کی وزیراعظم سے ملاقات، افغان شہریوں کے انخلا کے عمل سے آگاہ کیا

وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے لیے پاکستانی اداروں کی استعداد کار بڑھانے اور ٹریننگ کے لیے برطانوی تعاون کا خیر مقدم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد آباد ہے اور پاکستانی کمیونٹی پاکستان کے ساتھ برطانوی معیشت کی مضبوطی کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

لیبر پارٹی کے سرکردہ رکن و ممبر پارلیمنٹ افضل خان نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پاک برطانیہ تعلقات کی مزید بہتری کے لیے اپنا  کردار ادا کرتا رہوں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان پاک برطانیہ تعلقات دہشتگردی وزیر داخلہ پاکستان محسن نقوی

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی سفارتخانے نے ایران میں قتل ہونے والے پاکستانیوں کی فہرست جاری کردی
  • محسن نقوی سے برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی ملاقات، دہشتگردی کے خلاف مشترکہ اقدامات پر زور
  • اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ سفیر رضا امیری مقدم۔
  • پاکستان کا 8 شہریوں کے قتل کے بعد ایران سے جلد حرکت میں آنے کا مطالبہ
  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا قتل، دفترخارجہ کا ردعمل بھی آگیا
  • ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
  • سیستان میں پاکستانیوں کا قتل: ایرانی سفارتخانے کی حملے کی شدید مذمت
  • پاکستانی شہریوں کا قتل؛ ایرانی سفارت خانے کی سیستان میں بزدلانہ مسلح واقعے کی مذمت
  • ایران میں 8 پاکستانی مزدوروں کا بہیمانہ قتل، لاشوں کی واپسی میں 8 سے 10 دن لگنے کا امکان