پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی لگنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی لگنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بجٹ کی تیاری اور دیگر معاملات پر پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے وفد کے درمیان مذاکرات کل سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق ان مذاکرات میں نئے خصوصی اقتصادی اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کے ٹیکس مراعات پر فیصلہ ہوگا، واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے خصوصی اقتصادی زونز اور برآمدی شعبے کے لیے ٹیکس چھوٹ کی مخالفت کر رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ کلائمیٹ فائنانسنگ پر مذاکرات کے لیے تیار
رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی لگانے کا فیصلہ متوقع ہے جسے عائد ہونے کی صورت میں فنانس بل میں شامل کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی 2025-30 کے تحت نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کو ٹیکس مراعات بھی دیے جاسکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
imf PETROL آئی ایم ایف کاربن لیوی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف کاربن لیوی کاربن لیوی ایم ایف کے لیے
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا پیٹرولیم قیمتوں میں 53 روپے فی لیٹراضافے کا مطالبہ
اسلام آباد(اوصاف نیوز)عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پیٹرول پر مزید ٹیکسز کا مطالبہ کردیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی سفارش ہے کہ پیٹرول پر 18 فیصد کا سیلز ٹیکس عائد کیا جائے جو باقی مصنوعات پر عائد ہے۔ اگر ایسا ہوا تو جس سے ایم ایس اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں47 روپے فی لیٹر اضافہ ہو سکتا ہے۔
آئی ایم ایف نے 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی بھی عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جس سے ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس طرح سیلز ٹیکس اور کاربن لیوی عائد ہونے سے پیٹرول کی قیمت 53 روپے فی لیٹر بڑھ جائے گی۔
دوسری جانب پیٹرولیم ڈویژن نے حال ہی میں پیٹرولیم لیوی 10 روپے بڑھانے کے مقاصد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ لیوی میں اضافہ بجلی سستی کرنے کیلئے کیا گیا تھا لیکن یہ فیصلہ گلے پڑنے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پیٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر فیصد ہے۔ یعنی کوئی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا۔ پیٹرولیم لیوی ہی واحد بڑا ٹیکس ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی پاکستان درآمد کے وقت اس پر کسٹم ڈیوٹی بھی عائد ہوتی ہے۔
بیٹے کے زندہ بچ جانے پر بھارتی اداکار کی اہلیہ نے منت میں سر منڈوا لیا