غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
غزہ: اقوام متحدہ نے غزہ میں انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے اور 5 سال سے کم عمر کے 60 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA) کے مطابق غزہ قحط کے دہانے پر ہے، جہاں بیکریاں بند ہو چکی ہیں، امدادی قافلے روکے جا رہے ہیں، اور بھوک تیزی سے پھیل رہی ہے۔ UNRWA کی ڈائریکٹر جولیٹ توما نے کہا، “تمام بنیادی اشیاء ختم ہو رہی ہیں، بچے بھوکے سو رہے ہیں۔”
یہ صورتحال اس وقت مزید سنگین ہوئی جب 18 مارچ کو اسرائیلی فوج نے جنگ بندی توڑ کر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد سے امدادی قافلوں کی رسائی تقریباً بند ہو چکی ہے، جس سے اسپتالوں کو ایندھن، خوراک کی تقسیم اور امدادی کارکنوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کی مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی رابطہ کار سگرڈ کاگ نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کے تحت امداد کی فراہمی کا پابند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالات نہ صرف عام شہریوں بلکہ فلسطینی امدادی کارکنوں کے لیے بھی “خوفناک” ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
یوکرینی شہر سومی پر روسی حملے اور بچوں سمیت شہریوں کی ہلاکت کی مذمت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ نے یوکرین کے شہر سومی پر روس کے میزائل حملے کی مذمت کی ہے جس میں دو بچوں سمیت 34 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔
مسیحی مذہبی تہوار پام سنڈے کے موقع پر شہر کے مرکز میں کیے گئے اس حملے میں ایک مصروف سڑک کو نشانہ بنایا گیا جس میں رہائشی عمارتیں، ایک تعلیمی ادارہ اور شہریوں کی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔
Tweet URLاقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس حملے کو انتہائی تشویشناک اور ہولناک قرار دیا ہے۔
(جاری ہے)
ان کا کہنا ہے، پام سنڈے کے دن اور مسیحیوں کے مقدس ہفتے کے آغاز پر کیا جانے والا یہ حملہ حالیہ ہفتوں کے دوران یوکرین کے شہروں اور قصبوں پر کیے جانے والے ایسے ہی حملوں کا تسلسل ہے۔پائیدار جنگ بندی کا مطالبہانتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوع ہیں اور انہیں فوری بند ہونا چاہیے۔
انہوں نے یوکرین میں پائیدار جنگ بندی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اقوام متحدہ منصفانہ، پائیدار اور جامع امن کے لیے ایسی کوششوں کی حمایت کرتا ہے جن میں اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی مطابقت سے ملکی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھا جائے۔
یوم امن پر تشددیوکرین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھائس شمالے نے سومی شہر پر کیے جانے والے اس حملے کو ہولناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امدادی برادری اور ملک میں اقوام متحدہ کی ٹیم کی جانب سے اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پام سنڈے امن و عبادت کا موقع ہے لیکن سومی کے لوگوں کو اس دن تشدد، دہشت اور نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
میتھائس شمالے نے واضح کیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے کی سختی سے ممانعت ہے۔ یہ قوانین انسانی زندگی اور وقار کو تحفظ دینے کے لیے بنائے گئے ہیں اور ان کا ہر طرح کے حالات میں احترام کرنا ضروری ہے۔