بھارت میں کتے بھی جنسی زیادتی سے محفوظ نہیں، ریپ کرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
بھارت میں آوارہ کتے بھی جنسی زیادتی سے محفوظ نہیں ہیں جب کہ ایک شخص کو متعدد کتوں کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکام نے بتایا کہ دہلی پولیس نے ملک کے دارالحکومت کے ضلع شاہدرہ کے علاقے کیلاش نگر میں ایک شخص کو متعدد کتوں کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
حکام کے مطابق ملزم نوشاد کو جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک این جی او کی جانب سے ملزم کے خلاف شکایت درج کرائے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا، ملزم نوشاد این جی او کے لیے بطور ایک سپلائر کام کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک ’شخص کی کتے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئی، ویڈیو میں کچھ لوگوں کو ملزم پر تشدد کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا اور انہیں ئیہ کہتے ہوئے اور سوال پوچھتے ہوئے بھی سنا گیا کہ اس نے کتنے کتوں کا ریپ کیا‘‘۔
یہ ویڈیو جانوروں کے لیے کام کرنے والے کارکن کے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے پوسٹ کی گئی، مبینہ ویڈیو میں اس شخص کو زیر حراست دیکھا گیا اور متعدد لوگ اس کو مار رہے ہیں، ویڈیو میں ایک شخص کو یہ پوچھتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ بتا ور کتنے کتوں کا ریپ کیا؟
ایکس اکاؤنٹ پر متعدد دیگر سیاسی رہنماؤں، دہلی پولیس اور وزیر اعلیٰ کو بھی ٹیگ کیا گیا ہے۔
عہدیداروں نے یہ بھی کہا کہ این جی او اس شخص پر الزام لگا رہی ہے کہ اس نے کم از کم 12-13 مادہ کتوں کا ریپ کیا ہے تاہم فی الحال کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مظفر گڑھ، ماموں اور کزن کی جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17سالہ لڑکی نے خودکشی کرلی
مظفر گڑھ، ماموں اور کزن کی جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17سالہ لڑکی نے خودکشی کرلی WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
ملتان (سب نیوز)پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں مبینہ طور پر ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس نے بتایا کہ 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر زیادتی اور حاملہ ہونے پر خودکشی کی۔12اپریل کو درج کرائی جانے والی ایف آئی آر کے مطابق لڑکی نے اپنے والد اور بڑی بہن کو بتایا تھا کہ اس کے ماموں اور کزن نے 2 ماہ قبل اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہو گئی۔متاثرہ لڑکی کے والد نے ایف آئی آر میں بتایا کہ لڑکی کی لاش شام 4 بجے کے قریب ملی۔
شکایت کنندہ نے پولیس کو بیٹی کی خودکشی کی وجہ حمل کو قرار دیا اور حکام سے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی۔پولیس ترجمان وسیم خان گوپانگ نے بتایا کہ پولیس نے دو افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔مظفر گڑھ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رضوان احمد خان نے کہا کہ نوجوان لڑکی کی موت کے مبینہ ذمہ دار مجرموں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔