پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ،گرینڈ اپوزیشن الائنس کامعاملہ پھرلٹک گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد(طارق محمود سمیر)پاکستان تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں کی اطلاعات اور دعوئوں
کے بعد گرینڈ اپوزیشن الائنس میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کی شمولیت کا معاملہ ایک مرتبہ پھر لٹک گیا ہے اور جے یو آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کے معاملے پر تحریک انصاف کی قیادت سے وضاحت مانگ لی ہے ، اب عمران خان نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کے ذریعے جیل سے باہر آنا چاہتے ہیں یا گرینڈ اپوزیشن الائنس بنا کرمولانا فضل الرحمان کی سٹریٹ پاور کے ذریعے ، یہ معاملہ کچھ یوں ہے کہ حالیہ چند ماہ میں محمود خان اچکزئی کے علاوہ اسد قیصر ، بیرسٹر گوہر ، سلمان اکرم راجہ اور دیگر پارٹی رہنما متعدد مرتبہ مولانا فضل الرحمان کے پاس گئے اور انہیں گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شمولیت اور اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی دعوت دی ، مولانا فضل الرحمان نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے سے انکار کرتے ہوئے پہلے تو سینیٹر کامران مرتضیٰ کا نام لیا لیکن بعد ازاں جے یو آئی نے اس وقت تک عمران خان سے ملاقات کرنے سے گریز کرنے کی حکمت عملی اپنائی جب تک اسد قیصر ان کے تحفظات اور سوالات کا جواب نہیں دے دیتے ، اسد قیصر ان دنوں سیاسی منظر نامے سے وقتی طور پر غائب ہیں ، وہ لندن گئے ہیں اور اپنے اہلخانہ کے ساتھ وہاں موجود ہیں ، کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ رابطوں کے حالیہ دعوے تحریک انصاف کے مختلف رہنمائوں نے کئے ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند سے رابطہ ہوا تھا جنہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی تردید تو کی ہے لیکن ہمیں اس تردید پر یقین نہیں آرہا جب تک اسد قیصر خود وضاحت نہیں دیتے معاملہ آگے کیسے بڑھ سکتا ہے ، پی ٹی آئی کے اندر بھی لڑائیاں ہیں اور وہ کنفیوژن کا شکار ہیں کہ انہوں نے مولانا سے ہاتھ ملانا ہے یا اسٹیبلشمنٹ سے صلح کرنی ہے ، جب تک وہ ایک معاملے سے ہمیں آگاہ نہیں کرتے بات چیت آگے نہیں بڑھ سکتے ، دیکھا جائے تو کامران مرتضیٰ کی اس بات پر وزن ہے کہ پی ٹی آئی کنفیوعن کا شکار ہے ،ا عظم سواتی اپنے ویڈیو بیان میں دعویٰ کرچکے ہیں کہ انہیں عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی ذمہ داری دی اور وہ دوبارہ رابطے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ان سے ملاقات میں یہ کہا ہے کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا، یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اسٹیبلشمنٹ اپنے موقف سے پیچھے ہٹی ہے یا عمران خان اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گئے ہیں اس حوالے سے صورتحال واضح نہیں ہوئی ، بعض تجریہ نگار تو یہ کہہ رہے ہیں کہ اعظم سواتی اپنے قد سے آگے بڑھ کر باتیں کررہے ہیں ، آرمی چیف سے عمران خان کی صلح کرانا اعظم سواتی کے بس کی بات نہیں اور یہ ان سے اوپر کا معاملہ ہے ، فی الحال عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ سے صلح ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی ، 19اپریل کو مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں جے یو آئی کی مجلس شوریٰ کا اہم اجلاس ہورہا ہے جس میں تحریک انصاف کی قیادت کے رابطوں اور تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی طرف سے گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شمولیت کی تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور اس کے بعد مولانا فضل الرحمان اہم اعلان کریں گے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گرینڈ اپوزیشن الائنس مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ سے تحریک انصاف پی ٹی ا ئی کے ساتھ
پڑھیں:
کسی کو مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا تاثر مسترد کردیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے کسی بھی مبینہ ڈیل کا تاثر مسترد کردیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے آج واضح کردیا ہے کہ انہوں نے کسی کو اپنی طرف سے مذاکرات کا اختیار نہیں دیا، نہ ہی کوئی ڈیل ہورہی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ آج 5 وکلا کو ملاقات کی اجازت دی گئی، عمران خان کی فیملی کو ملاقات کی اجازت نہ دینا قابل مذمت ہے، ہم اس کے خلاف پٹیشن دائر کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ بشریٰ بی بی کی فیملی کو ملاقات کی اجازت مل گئی ہے، لیکن یہ بھی خاندان میں دراڑ ڈالنے کی ایک سازش ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ علی امین گنڈاپور اور سیاسی لیڈر شپ سے ملاقات میں مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے بات ہوگی، اس وقت تک خیبرپختونخوا اسمبلی اس بل کو منظور نہیں کرےگی۔
انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ عمران خان نے افغان مہاجرین کی واپسی کے وقت میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس حوالے سے ایک قرارداد پاس کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ عمران خان کی ہدایت پر خیبرپختونخوا اسمبلی سے ایک اور قرارداد پاس کرائیں گے جس میں مطالبہ کیا جائےگا کہ ہماری تمام پٹیشنز پر فوری فیصلہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ آج اڈیالہ جیل میں ملاقات کا دن تھا، لیکن گزشتہ ہفتے کی طرح اس بات بھی پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا اور عمران خان کی بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل بیرسٹر گوہر ڈیل کا تاثر مسترد عمران خان فیصل چوہدری ملاقات وی نیوز