Islam Times:
2025-04-14@08:26:03 GMT

لداخ کے شعبہ سیاحت میں بیرونی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT

لداخ کے شعبہ سیاحت میں بیرونی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ

قرارداد سے سیاحت سے چلنے والی معیشت میں غیر مقامی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے حوالے سے مقامی لوگوں میں پائی جانے والی گہری تشویش کی عکاسی ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے خطہ لداخ میں مقامی رہنمائوں نے ایک مشترکہ قرارداد منظور کی ہے جس میں لداخ کے شعبہ سیاحت میں باہر کے لوگوں کی مداخلت کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قرارداد ”لداخ ٹورسٹ ٹریڈ الائنس” نے پیش کی اور سماجی و مذہبی تنظیموں، سول سوسائٹی گروپس، سیاسی رہنمائوں اور ٹریڈ یونینوں سمیت تمام لوگوں نے اس کی حمایت کی۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سیاحت کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاروں کی مداخلت اور کنٹرول کو روکا جائے۔ قرارداد سے سیاحت سے چلنے والی معیشت میں غیر مقامی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے حوالے سے مقامی لوگوں میں پائی جانے والی گہری تشویش کی عکاسی ہوتی ہے۔کمیونٹی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ سیاحت مقامی آبادی کے ایک بڑے حصے کا ذریعہ معاش ہے اور بیرونی مداخلت سے مقامی کاروبار کو نقصان پہنچے گا اور خطے کا سماجی و اقتصادی تانہ بانہ متاثر ہو گا۔ لداخ ٹورسٹ ٹریڈ الائنس کے ایک رکن نے بتایا کہ یہ قرارداد تنہائی پسندی نہیں بلکہ ہمارے مستقبل کے تحفظ کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت ہماری ثقافت، روایات اور ماحول سے پوری طرح جڑی ہوئی ہے۔ بیرونی افراد کو اس صنعت پر غلبہ حاصل کرنے کی اجازت دینے سے نہ صرف مقامی معیشت کو خطرہ ہے بلکہ اس اعتماد کو بھی نقصان پہنچے گا جو دنیا ہم پر کرتی ہے۔قرارداد کے مطابق ہوٹلوں، کیمپ سائٹس اور ٹریول ایجنسیوں سمیت سیاحت سے متعلقہ منصوبوں میں بیرونی سرمائے کی آمد غیر منصفانہ مسابقت پیدا کر رہی ہے، زمین کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور اپنے ہی وطن میں اپنا مستقبل بنانے کی مقامی نوجوانوں کی صلاحیت ختم ہو رہی ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ سیاحت کے فوائد لداخ کے لوگوں کے پاس رہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ سیاحت

پڑھیں:

سپیکر برہم ، اپوزیشن کے رویئے کو "غیر سنجیدہ" قرار دیدیا ، قومی اجلاس کا اجلاس ملتوی

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سپیکر ایاز صادق برہم ہو گئے   اور اپوزیشن کے رویئے کو "غیر سنجیدہ" قرار دیدیا ۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمان کے اجلاس کے دوران آج بھی کورم پورا نہ ہوا، بار بار کورم کی نشاندہی پر سپیکر ایاز صادق برہم ہوگئےاورکہا کہ اپوزیشن کا رویہ غیر سنجیدہ ہے، آج سوالات کی اکثریت اپوزیشن کی جانب سے تھی مگر وہ خود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہ بنے۔

"جنگ " کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی  کا مزید کہنا تھا   کہ فلسطین، سرحدی مسائل اور نہری نظام جیسے اہم قومی معاملات پر بات چیت کے وقت اپوزیشن کی اکثریت ایوان میں نہیں تھی۔واک آؤٹ کرکے عوامی نمائندگی کے بجائے محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ کو ترجیح دی گئی۔7 اپریل کو پیپلز پارٹی نے نہروں پر قرارداد جمع کرائی تھی، جس پر 30 ارکان نے اظہارِ خیال کیا مگر اپوزیشن نے اس دن بھی واک آؤٹ کیا پھر 10 اپریل کو دوبارہ اسی معاملے پر قرارداد جمع کرائی۔

"ہمیں بتادیں تاکہ ہم اپنا فیصلہ کرسکیں"کامران مرتضیٰ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں پر کھل کر بول پڑے 

سپیکرنے ایوان کا اجلاس سوموار تک ملتوی کردیا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
  • آرمی چیف سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبہ میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا: گورنر سٹیٹ بینک
  • چین اور اسپین کےدرمیان شعبہ فلم میں وسیع تعاون
  • سندھ اسمبلی نے 6 کینالز کیخلاف قرارداد پاس کی ہے: آغا سراج درانی
  • مقبوضہ کشمیر, وقف ترمیمی قانون کیخلاف ایم ایم یو کی قرارداد
  • اسپیکر نے اپوزیشن کے رویے کو غیر سنجیدہ قرار دیدیا
  • سپیکر برہم ، اپوزیشن کے رویئے کو "غیر سنجیدہ" قرار دیدیا ، قومی اجلاس کا اجلاس ملتوی
  • مذہبی سیاحت کیلئے سردار رمیش سنگھ کا بڑا اعلان،رواں سال 50 ہزار سکھ یاتری پاکستان آئیں گے