پاکستان میں عورتوں سے بدسلوکی میں اضافہ ہو رہا ہے، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
پولیس کا دعوی ہے کہ اس نے 103 خواتین پر حملوں میں ملوث 110 مشتبہ افراد کے ساتھ ساتھ 15 خواتین کے قتل سمیت 40 مقدمات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا اور 988 خواتین اغوا کاروں سے بازیاب کرایا، لیکن پنجاب میں ریپ کے 4,641 واقعات میں سے 20 کو سزا سنائی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں خواتین کے خلاف جرائم کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا معاشرہ اپنی ہی ذلت کے بوجھ تلے دبنے کے قریب ہے، اس کے باوجود ایسے عناصر کے خلاف عوامی غم و غصہ نظر نہیں آتا۔ سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی 2024 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاں عالمی سطح پر 20 فیصد خواتین کو بدسلوکی کا سامنا ہے، وہاں پاکستان کی 90 فیصد خواتین تشدد کا شکار ہیں۔
واضح رہے کہ اعتدال پسندی اور ترقی کے نام پر قانون سازی کے باوجود خواتین کی سنگین صورتحال کو ریاست نے نظر انداز کیا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے لاہور پولیس کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق شہر میں 100 سے زائد خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کا دعوی ہے کہ اس نے 103 خواتین پر حملوں میں ملوث 110 مشتبہ افراد کے ساتھ ساتھ 15 خواتین کے قتل سمیت 40 مقدمات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا اور 988 خواتین اغوا کاروں سے بازیاب کرایا، لیکن پنجاب میں ریپ کے 4,641 واقعات میں سے 20 کو سزا سنائی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں ملوث
پڑھیں:
نظریاتی اختلافات کے باوجود سیاسی شخصیات قابل احترام ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
جیکب آباد میں سیاسی شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جیکب آباد ہم سب کا گھر ہے اور اس میں ہم نے آپس میں ایک دوسرے کیساتھ احترام و اخوت اور بھائی چارے کیساتھ رہنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر ناجائز کینالز کے خلاف اس وقت سندھ کی تمام سیاسی، مذہبی اور قوم پرست قیادت ایک پیج پر ہیں اور سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سندھو دریا کے پانی پر ڈاکہ ہمیں کسی طور پر بھی قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظریاتی اختلافات کے باوجود دیگر جماعتوں کے سیاسی قائدین ہم سب کیلئے قابل احترام ہیں۔ ہم سب کو آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ احترام و اخوت اور بھائی چارے کے ساتھ رہنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں ضلع کے سیاسی و قبائلی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے ضلع صدر مقبول احمد لاشاری کی رہائش گاہ پر پیپلز پارٹی کے رہنماء میڑ کی صورت میں آئے علامہ مقصود علی ڈومکی و دیگر معززین نے فریقین کو گلے ملوا کر شیر و شکر کر دیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع جیکب آباد کے ممتاز قبائلی اور سیاسی شخصیات سردار ذوالفقار خان سر کی استاد انتظار چھلگری، میر لیاقت علی خان لاشاری، سردار عمر دراز خان بھنگر، سردار صدام حسین برڑو، مقبول احمد لاشاری، محبوب علی خان سومرو، کامریڈ جمال جوش برڑو اور ٹھل تعلقہ کی سیاسی اور سماجی شخصیات کی جانب سے ضلعے میں سیاسی کشیدگی کم کرنے اور اختلافات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد ہم سب کا گھر ہے اور اس میں ہم نے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ احترام و اخوت اور بھائی چارے کے ساتھ رہنا ہے۔ فریقین میں کشیدگی کا خاتمہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر ناجائز کینالز کے خلاف اس وقت سندھ کی تمام سیاسی، مذہبی اور قوم پرست قیادت ایک پیج پر ہیں اور سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سندھو دریا کے پانی پر ڈاکہ ہمیں کسی طور پر بھی قبول نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے قومی اسمبلی میں سندھ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے نئے متنازعہ کینالز کے خلاف بھرپور موقف دیا ہے۔ ان کینالز کے منسوخ ہونے تک سندھ کے عوام کی جدوجہد جاری رہے گی اور جدوجہد کے اس مرحلے پر ہمارے درمیان اختلافات کسی طور پر بھی مناسب نہیں ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ فریقین میں دانا، بردبار اور بڑا ظرف رکھنے والے رہنماء موجود ہیں جو معاملے کو صبر برداشت اور خوش اسلوبی سے حل کریں گے۔ اس موقع پر موجود رہنماؤں نے کہا کہ سائیں جی ایم سید، شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو سب کے لئے خصوصاً سندھ کے عوام کے لئے قابل احترام شخصیات ہیں۔ سیاسی و نظریاتی اختلافات کے باوجود ہر سیاسی کارکن ان کا دل سے احترام کرتا ہے۔