اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انگیج ہیں، ہماری آؤٹ لائن ہے مذاکرات بیک چینل رکھنا چاہیے، رہنما پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے پارٹی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے آؤٹ لائن مرتب کی ہے اگر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات ہونے ہیں تو اس کو بیک چینل رکھنا چاہیے کیونکہ اس سے عوام میں اچھا تاثر نہیں جاتا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی رؤف حسن نے کہا ہے کہ مذاکرات ناگزیر ہیں ملک کی بہتری کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں، اگر پارٹی کی اجازت نہ ہو تو اعظم سواتی کوئی مذاکرات نہیں کر سکتے، ہم کسی ڈیل کے لیے مذاکرات نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی آوٹ لائن مرتب کی ہوئی ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات ہونے ہیں تو اس کو بیک چینل رکھنا چاہیے، ان معاملات کو پبلک ڈومین میں نہیں لانا چاہیے، اس سے اچھا تاثر نہیں جاتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کا خیرمقدم کریں گے، ہم اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انگیج بھی ہیں، خیبرپختونخوا (کے پی) میں ہماری حکومت بھی ہے، ریاست کو آگے لے جانے کے لیے بنیادی اصول طے ہونے چاہئیں، انہی اصولوں کے تحت ہم مذاکرات کریں گے۔
اپنا موقف دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ڈیل نہیں مانگ رہے ہیں، ہم مذاکرات کے ذریعے صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں، جس کا مینڈیٹ ہو اس کو حکومت دی جائے۔
رؤف حسن نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام میں کوئی ملک میں پیسہ نہیں لگائے گا، ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہے، ملک میں سیاسی استحکام لانا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے اعتراضات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ مذاکرات کا مقصد کیا ہے، اگر صاف و شفاف انتخابات ہو جائیں تو کسی جماعت کو اس پر اعتراض نہیں ہو گا، اگر صرف اپنے لیے ڈیل مانگیں تب کسی دوسری جماعت کو اعتراض ہو گا، میرا نہیں خیال کہ صاف و شفاف انتخابات پر کسی جماعت کو اعتراض ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے ہم سے 15 اپریل تک وقت مانگا ہوا ہے اور وہ اپنے فیصلے سے 15 اپریل کو ہمیں آگاہ کریں گے، مولانا کے جواب کے بعد ہم اپوزیشن اتحاد کی لیڈر شپ ترتیب دینے اور دیگر فیصلے کریں گے۔
رؤف حسن نے کہا کہ میں پر امید ہوں لیکن فیصلہ ہمیں نہیں بلکہ مولانا فضل الرحمان کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ نے کہا کہ کریں گے
پڑھیں:
عمران خان اب اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کر رہے ہیں، سینیٹر ناصر بٹ کا دعویٰ
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی سینٹر ناصر بٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان اب اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کررہے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ناصر بٹ نے کہا کہ نواز شریف ہی وہ واحد شخصیت ہیں جن کے پاس ملک کے بحرانوں کا حل ہے، نواز شریف بیرون ملک سے واپسی پر چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو دہشت گردی ہے اور ملک میں جو سیاسی صورتحال ہے، اس کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
ناصر بٹ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اب اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کررہے ہیں، ان کے اردگرد جو افراد ہیں، ان پر بانی چیئرمین کو اعتبار نہیں ہے، اسی لیے اعظم سواتی نے ذمہ داری اٹھائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے خود بتائیں ڈیل اور مفاہمت میں کیا فرق ہے۔
بعد ازاں سینیٹر ناصر محمود بٹ کی قیادت میں سینیٹرز کے وفد نے آج گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے گورنر ہاؤس پشاور میں ملاقات کی۔ وفد میں سینیٹر اسلم ابڑو ، سینیٹر حسنہ بانو ، سینیٹر خالدہ عتیب شامل تھے، ملاقات کے دوران ہاؤسنگ سے متعلقہ امور، جاری ترقیاتی منصوبوں اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے صوبے میں ہاؤسنگ کے شعبے کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور کہا کہ عوام کو سستی اور معیاری رہائش کی فراہمی میری اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے اس موقع پر وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پشاور میں وفاقی محکمہ جات سے متعلق پردیسی ملازمین کو شدید مشکلات درپیش ہیں، ان کے لیے سہولیات میں اضافہ کیا جائے اور ہاؤسنگ سبسڈی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ہاؤسنگ کے منصوبوں کو مزید وسعت دی جائے اور وفاق کی جانب سے سہولیات میں اضافہ کیا جائے تاکہ صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی رہائشی منصوبے مؤثر انداز میں مکمل ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی اداروں کے مابین قریبی تعاون ہی ہاؤسنگ کے شعبے میں پائیدار ترقی کی ضمانت ہے۔
گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ ہاؤسنگ کی سہولیات صرف شہروں تک محدود نہ رکھی جائیں بلکہ دیہی اور کم ترقی یافتہ علاقوں کو بھی اس دائرہ کار میں شامل کیا جائے۔
سینیٹر ناصر محمود بٹ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی ہاؤسنگ کے مسائل کے حل اور پالیسی سازی کے عمل کو مؤثر بنانے کے لیے ملک بھر میں سرگرم ہے۔
انہوں نے گورنر کو کمیٹی کی حالیہ کارکردگی اور آئندہ کے اہداف سے بھی آگاہ کیا، وفد کے ارکان کو گورنر ہاؤس کے مختلف حصوں کا دورہ کرایا۔