مشہور بھارتی فلمساز کیخلاف ہندو مخالف تبصرے کے الزام میں مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
معروف بھارتی فلمساز رام گوپال ورما کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کروا دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آندھرا پردیش میں فلمساز رام گوپال ورما کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر اور ہندو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں پولیس شکایت درج کی گئی ہے۔
یہ شکایت راشٹریہ پراجا کانگریس کے صدر اور ہائی کورٹ کے وکیل میدھا سرینیواس نے تھری ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں جمع کرائی، جس کے ساتھ فیس بک اور یوٹیوب پر اپلوڈ کی گئی ویڈیوز اور دیگر سوشل میڈیا پوسٹس بھی بطور ثبوت پیش کی گئیں ہیں۔
A post common by Filmymantra Media (@filmymantramedia)
میدھا سرینیواس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رام گوپال ورما کی جانب سے دیے گئے بیانات اور پوسٹس نہ صرف ’وحشیانہ‘ ہیں بلکہ سماجی ہم آہنگی اور عوامی اتحاد کے لیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔
انہوں نے ہدایتکار پر الزام لگایا کہ رام گوپال ورما نے ہندو دیوتاؤں اور مقدس کتابوں بشمول رامائن اور مہابھارت کا مذاق اڑایا ہے۔
سرینیواس نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس بھارتیہ نیایا سنہیتا کی متعلقہ دفعات کے تحت فلمساز کیخلاف کارروائی کرے۔ پولیس حکام کے مطابق شکایت اور فراہم کردہ شواہد کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ضروری قانونی اقدام پر غور کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رام گوپال پر مبینہ طور پر سابق وزیر اعلیٰ چاندرا بابو نائیڈو، ان کے بیٹے نارا لوکیش اور بہو برہمنی پر توہین آمیز تبصرے کرنے پر مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: رام گوپال ورما
پڑھیں:
شادی کی تقریب میں فحش رقص پر مہک ملک سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج
بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء)بہاولپور میں شادی کی تقریب میں مبینہ طور پر فحش رقص کرنے پر رقاصہ مہک ملک سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاررروائی شروع کردی گئی۔بہاولپور کی تحصیل یزمان میں شادی کی ہونے والی ایک تقریب میں سائونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر پولیس نے مقدمہ دائر کیا۔رپورٹ کے درج کردہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق شادی کی تقریب کے دوران اونچی آواز میں گانے چلائے گئے ،رقاصہ پر نوٹ بھی نچھاور کیے گئے۔(جاری ہے)
مقدمے میں رقاصہ مہلک ملک سمیت 10 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، تاہم مجموعی طور پر 35 افراد کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ شادی کی رقص تقریب میں سرکاری ملازمین اور پولیس اہلکار بھی شامل تھے اور مقدمے میں بھی سرکاری ملازمین سمیت ایک پولیس اہلکار کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔پولیس نے مقامی شخص کی فریاد پر نامناسب رقص اور لباس پہننے پر مہک ملک کو بھی نامزد کیا اور مقدمہ دائر ہونے کے بعد قانونی کارروائی شروع کردی۔مہک ملک ٹرانسجینڈر رقاصہ ہیں، جن کے ڈانس پر پہلے بھی لوگ اعتراض کرتے رہے ہیں، ان پر رقص کے ذریعے فحاشی پھیلانے کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں۔