جنید اکبر کا گولیوں اور جیلوں سے ڈرنے والے کارکنان کو گھر بیٹھنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
کرک:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے گولیوں اور جیلوں سے ڈرنے والے کارکنان کو گھر بیٹھنے کا مشورہ دے دیا۔
کرک میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارٹی میں گروپ بندی ہے لیکن اس سے فرق نہیں پڑتا، اگر عمران خان باہر ہوتے تو صوبائی صدارت کو قبول نہ کرتا، اس وقت مجھے ان سے ملنے نہیں دیا جارہا۔
انہوں نے کہاکہ پارٹی میں پارلیمنٹیرینز اور تنظیمی عہدیدار الگ الگ لوگ ہونے چاہییں، آج ہمارے جتنے لوگ اسمبلی میں ہیں ان کو عمران خان کے نام پر ووٹ ملا۔
جنید اکبر نے کہاکہ میں عمران خان کے بغیر یونین کونسل کا ممبر بھی نہیں بن سکتا، پارٹی میں گروپ بندی کرنے والے کچھ بھی کرلیں فرق نہیں پڑے گا کیوں کہ ہم کوئی سیاسی غلام نہیں۔
انہوں نے کہاکہ پارٹی میں کرپشن کرنے والوں سے ضرور پوچھ گچھ ہوگی، کوئی چاہے جتنا بھی طاقتور ہو اس کا راستہ روکا جائےگا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا، عمرایوب کا شکوہ
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ آج پھر ہمیں عمران خان سے ملنے سے روک دیا گیا ہے، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ہیڈ محرر نے عدالتی احکامات وصول نہیں کیے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما عمران خان سے ملنے کے لیے اڈیالہ جیل گئے تھے، جیل کے اندر سے کہا گیا کہ سب کو اکٹھا ہونے دیں پھر اجازت دیں گے، پولیس افسران نے ہمارے ساتھیوں کو روکا اور آگے نہیں جانے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس، پی ٹی آئی ملاقات:عمرایوب نے وکلا کو ہراساں کیے جانے کی شکایت کی، سپریم کورٹ اعلامیہ
عمرایوب نے کہا کہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ہیڈ محرر نے عدالتی احکامات وصول نہیں کیے، جیل عملہ نے بتایا جیل سپرنٹنڈنٹ کے احکامات ہیں کوئی آرڈر وصول نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی بہنوں کو یہاں زدوکوب کیا گیا، حامد رضا، شفقت اعوان، طیبہ راجہ اور عالیہ حمزہ کو یہاں سے گرفتار کیا گیا، پولیس اہلکار خود کو ریاست سے بڑا سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں اختلافات ہمارا اندرونی معاملہ ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اس سے کیا لینا دینا، ہمارا مقصد ایک ہے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ سمیت گرفتار لیڈرز کی رہائی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی مشن اور اسلام آباد ہمارا ہدف ہے، عمرایوب
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ سیاسی مذاکرات کس سے کریں؟ شہباز شریف، مریم نواز سے مذاکرات کریں ان کے پلے کیا ہے؟ وزیراعلیٰ بلوچستان سے مذاکرات کریں، ان کے پلے کیا ہے۔
اس سے قبل ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمرایوب نے کہا کہ جوڈیشل سسٹم اور پولیس سسٹم میں ریفارمز کی ضرورت ہے، پرسوں اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا، جبکہ اس موقع پر لوگوں کو گرفتار کیا گیا، پاکستان کو ضرور ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہیے لیکن اس کی بنیاد آئین اور قانون ہونا چاہئے۔
انہوں نے پی ٹی آئی میں گروپنگ کے حوالے سے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ہمارے اندرونی معاملات سے کیا لینا دینا؟ پی ٹی آئی چوہدراہٹ والی پارٹی نہیں، عمران خان کی قیادت میں پارٹی متحد ہے۔ بانی پی ٹی آئی سب کی سنتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’پارٹی کو دبایا جارہا ہے‘، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو ڈوزیئربھیج دیا
عمرایوب نے مزید کہا کہ معدنیات بل پاس کرنا نہ کرنا صوبائی اسمبلی اور صوبائی حکومت کا معاملہ ہے، گرینڈ الائنس کے معاملے پر ہماری جدوجہد جاری ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان کو کہوں گا کہ ہم سب کو بلائیں، انویسمنٹ کا بنیادی اصول ہے اس ملک میں آئین اور قانون دیکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منرل کانفرنس کے وقت اڈیالہ میں گرفتاریاں ہو رہی تھی، میں نے جے آئی ٹی میں آئی جی کو کہا تم بیٹھ نہیں سکتے، میں نے تمہاری پیٹی اتارنے کیلئے درخواست دے رکھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اپوزیشن لیڈر اڈیالہ جیل پی ٹی آئی عمران خان عمرایوب قومی اسمبلی