امریکہ کے’’مساوی محصولات ‘‘ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ، چینی وزیر تجارت
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزیر تجارت وانگ وین تھاؤ نے ڈبلیو ٹی او کی ڈائریکٹر جنرل نگوزی اوکونجو ایویلا کے ساتھ ویڈیو کال پر بات چیت کی ۔
ہفتہ کے روز دونوں فریقوں نے امریکہ کی طرف سے عائد کردہ نام نہاد ” مساوی محصولات” کا جواب دینے، کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حفاظت اور ڈبلیو ٹی او کے کردار کو مکمل طور پر ادا کرنے جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وانگ وین تھاؤ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے محصولاتی اقدامات کے مسلسل نفاذ نے دنیا میں بڑی غیر یقینی صورتحال اور عدم استحکام پیدا کر دیا ہے اور بین الاقوامی برادری اور امریکہ میں افراتفری کو جنم دیا ہے۔
امریکہ کے ” مساوی محصولات” ترقی پذیر ممالک، خاص طور پر سب سے کم ترقی یافتہ ممالک کو بہت نقصان پہنچائیں گے، اور یہاں تک کہ انسانی بحران کو بھی جنم دیں گے۔ وانگ وین تھاؤ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے ٹھوس جوابی اقدامات نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ بلکہ بین الاقوامی برادری کی شفافیت اور انصاف کا تحفظ بھی ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا چین باہمی تجارت میں 80 فیصد کمی کا امکان
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا کی 2 بڑی معیشتوں میں محصولات کی مقابلے بازی عالمی معیشت کو خسارے میں ڈبو دے گی، عالمی معیشت کو 2 حصوں میں منقسم کرنے سے بین الاقوامی جی ڈی پی میں 7 فیصد طویل مدتی کم ہوجائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ تجارتی محصولات سے متعلق امریکا اور چین میں کشیدگی پر بین الاقوامی تجارتی تنظیم نے امریکا اور چین کے درمیان تجارت میں 80 فیصد کمی کے امکان کو واضح کردیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق محصولات پر تناو سے مذکورہ ممالک کے مابین تجارت 80 فیصد تک کم ہوجائے گی۔ دوسری طرف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا کی 2 بڑی معیشتوں میں محصولات کی مقابلے بازی عالمی معیشت کو خسارے میں ڈبو دے گی۔
عالمی آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت کو 2 حصوں میں منقسم کرنے سے بین الاقوامی جی ڈی پی میں 7 فیصد طویل مدتی کم ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ امریکا اور چین میں تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے، اسی تناظر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محصولات میں 90 دن وقفے کا اعلان کردیا ہے، تاہم چین پر 125 فیصد ٹیرف فوری طور پر نافذ العمل کردیا گیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جوابی ٹیرف نہ لگانے والے ممالک پر اضافی ٹیرف 90 روز کے لیے معطل کردیا ہے۔