پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو زرداری چیئرمین منتخب
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے انٹرا پارٹی انتخابات میں بلاول بھٹو زرداری چیئرمین منتخب ہوگئے۔
پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس کے مطابق بلاول بھٹو زرداری 4 سال کے لیے پارٹی کے چیئرمین منتخب ہوگئے۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات آج (12 اپریل 2025 کو) سینٹرل سیکریٹریٹ اسلام آباد میں منعقد ہوئے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پارٹی آئین کے مطابق مرکزی عہدیداروں کا انتخاب 4 سال کے لیے کیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ہمایوں خان پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوگئے، جبکہ ندیم افضل چن سیکریٹری اطلاعات ہوں گے۔
اس کے علاوہ آمنہ پراچہ پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری مالیات منتخب ہوئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انٹرا پارٹی انتخابات بلاول بھٹو پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین منتخب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹرا پارٹی انتخابات بلاول بھٹو پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین منتخب وی نیوز کے انٹرا پارٹی انتخابات پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب پاکستان پیپلز بلاول بھٹو کے مطابق
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی
پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی۔ قرار داد میں وفاقی وپنجاب حکومتوں سے سندھ کے پانی کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سندھ سے ارکان اسمبلی نے متفقہ طور پر قرار داد پر دستخط کیے ہیں۔
قرار داد میں دریائے سندھ پر نئی نہریں یا منصوبے سندھ کے مفادات کے خلاف قرار دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ 1991 کے پانی کے معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ کی زراعت اور ماحولیات پر پانی کی کمی کے سنگین اثرات ہوں گے۔ ایوان کسی بھی نئے ڈائیورژن منصوبے کی شدید مخالفت کرے۔ تمام صوبوں کی مشاورت کے بغیر پانی کا رخ موڑنا ناقابل قبول ہے۔
قرار داد کے مطابق ایوان تسلیم کرتا ہے کہ انڈس ریورسسٹم زراعت، معیشت اور ماحولیات کیلئے اہم قومی وسیلہ ہے، دریا سندھ صوبہ کی زندگی کی لکیر ہے جو زراعت اور پینے کے پانی کیلیے ضروری ہے۔
قرار داد کے مطابق سندھ پہلے ہی پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہا ہے، بالائی علاقوں میں پانی کے رخ کی تبدیلی سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ آئین اور1991 کے پانی معاہدے کے مطابق تمام صوبوں کے درمیان پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے، کسی بھی نئی نہر یا پانی کے منصوبے کو نچلے دریا کے علاقوں کے حقوق کےخلاف تصورکیا جائے گا۔
قرار داد کے مطابق یہ ایوان سندھ میں زرعی، ماحولیاتی اور ڈیلٹا کے علاقوں میں پانی کی کمی کے نقصانات پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان کسی بھی ایسے منصوبے کو مسترد کرتا ہے جو پانی کا رخ صوبوں کی رضا مندی کے بغیر تبدیل کرے، ایوان وفاقی اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ انڈس دریا پر نئی نہروں کے منصوبوں کو فوری روکا جائے۔