ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی راہنما کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق وقوعہ عوامی جگہ پر ہوا ہے جبکہ شکایت کنندہ پولیس ہے، کسی بھی طرح کے کوئی شواہد چالان کے ساتھ پیش نہیں کئے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی راہنماوں کیخلاف آزادی مارچ کے کیسز میں زرتاج گل کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے بریت کی درخواست پر سماعت کی، وکیل سردار مصروف خان نے دلائل دیئے کہ ایف آئی آر میں زرتاج گل پر احتجاج پر اکسانے کا الزام ہیں، 25 میں سے 11 لوگوں کو بری بھی کیا گیا ہے۔

وکیل سردار مصروف نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق وقوعہ عوامی جگہ پر ہوا ہے جبکہ شکایت کنندہ پولیس ہے، کسی بھی طرح کے کوئی شواہد چالان کے ساتھ پیش نہیں کئے گئے۔ جج نے استفسار کیا کہ آپ نے رول آف کنسسٹینسی کی بات کی ہے اس کی ججمنٹ کہاں ہے۔؟ بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر زرتاج گل کی بریت کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بریت کی درخواست پر زرتاج گل

پڑھیں:

قائم علی شاہ کیخلاف نیب ریفرنس، وکیل سے قانونی نکات پر وضاحت طلب

---فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے نیب اور درخواست گزاروں کے وکیل سے قانونی نکات پر وضاحت طلب کر لی۔

سندھ ہائی کورٹ میں نیب ریفرنس کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستیں قائم علی شاہ، منظور کاکا سمیت دیگر نے دائر کر رکھی ہیں۔

دورانِ سماعت عدالت نے ایک ہفتے میں فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

نیب ریفرنس: قائم علی شاہ و دیگر کی درخواستوں کی سماعت ریگولر بینچ میں کرنے کا فیصلہ

سندھ ہائیکورٹ کے ریفری جج نے میں نیب ریفرنسز میں آئینی اور ریگولر بینچ کے دائرہ اختیار پر کیس کا فیصلہ سنادیا۔

عدالت نے کہا کہ احتساب عدالت میں ریفرنس فائل ہونے کے بعد چند درخواست گزاروں نے رجوع کیا، بتایا جائے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے بعد ریفرنس پر اس کا کیا اثر پڑا؟

سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ کیا نیب نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی؟

نیب کے وکیل نے استدعا کی کہ ایک ہفتے کی مہلت دی جائے، رپورٹ پیش کر دیں گے۔ 

واضح رہے کہ آئینی بینچ نے قائم علی شاہ و دیگر کے خلاف نیب کے نوٹس معطل کر دیے تھے۔

درخواستوں میں نیب ریفرنس کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزادی مارچ کیسز، زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • آزادی مارچ کیسز؛ زرتاج گل کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • چیف جسٹسز نے ملازمین کو ایک کروڑ تک انکریمنٹ دیا؛ اختیارات کیس میں وکیل کے دلائل
  • این اے 241 مبینہ دھاندلی کیس، الیکشن کمیشن و دیگر سے دلائل طلب
  • ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،وکیل درخواستگزارکے ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں دلائل 
  • تیمور سلیم جھگڑا کی حفاظتی ضمانت منظور
  • بلوچستان ہائیکورٹ : ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • قائم علی شاہ کیخلاف نیب ریفرنس، وکیل سے قانونی نکات پر وضاحت طلب