بجٹ میں ریٹیلرز سمیت مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے جب کہ بجٹ میں ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان مذاکرات میں بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا جائے گا جس کے تحت اقتصادی زونز کو ٹیکس چھوٹ نہ دینے، پیٹرول و ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں کو مراعات دینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام تیزی سے جاری ہے، آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد سے مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔
فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے اقتصادی اور ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی جب کہ موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کو حاصل مراعات 2035 تک ختم کردی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پیٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کاربن لیوی کی حد اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت کی جائے گی، کاربن لیوی کو اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے، اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی بھی تیاری ہورہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔
ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق کاربن لیوی کی تجویز ایم ایف کو ٹیکس
پڑھیں:
ریاست مخالف پروپیگنڈا، 20 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ
متعدد نوٹسز کے باوجود وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور شامل ، جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے میں آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی میںچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، شبلی فرازاور عمران خان کی بہن علیمہ خانم سمیت دیگر رہنما پیش ہوچکے
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے میں تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر 20 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی میں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی تحقیقات جاری ہیں تاہم پی ٹی آئی رہنما متعدد نوٹس کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش نہ ہوئے ، تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ان رہنماؤں میں وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور شامل ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پیش ہونے کے لیے متعدد نوٹسز بھیجے ، تمام رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر نوٹسز کی تعمیل کروائی گئی، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز،علیمہ خان سمیت دیگر رہنما جے آئی ٹی میں پیش ہوچکے مگر دیگر پیش نہ ہوئے ۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ریاست مخالف پروپیگنڈے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، تحقیقات کے لیے آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جو کہ پیکا ایکٹ 2016ء کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دی گئی ہے ۔