کے پی میں تبدیلی کا جھوٹا ڈھونگ رچایا گیا: اختیار ولی خان
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اختیار ولی خان — فائل فوٹو
ن لیگی رہنما اختیار ولی خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کے عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، صوبے کے 3 ہزار اسکولوں میں پینے کا پانی تک نہیں ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے معاونِ خصوصی اختیار ولی نے نوشہرہ میں تقریب سے خطاب کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ اسکولوں سے متعلق کئی بل پاس پوتے ہیں لیکن پیسے ان کے اکاؤنٹ میں جاتے ہیں، پی ٹی آئی والے انتقام اور نفرت کی سیاست کے علاوہ کچھ نہیں کرتے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا کے سرکاری وسائل پر لاہور میں جلسہ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی میں یونیورسٹیاں فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے بند ہو رہی ہیں لیکن یہاں تبدیلی کا جھوٹا ڈھونگ رچایا گیا۔
اختیار ولی کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام نہیں کر رہے، ہمیں اپنی سمت کا تعین کرنا ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اختیار ولی خان
پڑھیں:
معدنیات بل عمران کی اجازت سے مشروط، ناقدین کے اعتراضات اور حکومتی جوابات
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل 2025کو تحریک انصاف کے مختلف دھڑوں نے متنازعہ بنا رکھا ہے۔
مجوزہ قانون کی کئی شقیں کو صوبائی خودمختاری، شفافیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کے حوالے سے متنازعہ قراردیا جارہا ہےجبکہ صوبائی حکومت بل کو صوبے کے وسیع تر مفاد میں قراردے رہی ہے ۔
اسٹریٹجک معدنیات کا تعین صرف صوبائی حکومت کرے گی، اور وفاقی منرل وِنگ کا کردار صرف مشاورتی ہوگا صوبائی خودمختاری کے خلا ف اورحقوق ومعدنی وسائل وفاق کو منتقل کرنے کی کوئی شق موجود نہیں سیاسی کمیٹی کا اعلامیہ بل کے مختلف نکات پر اعتراضات اورحکومتی جوابات کا جائزہ لیا گیا جس کی تفصیل کچھ یوں ہے ۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں زیر بحث مائنز اینڈ منرلز بل پر تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا تفصیلی اجلاس بھی ہوا جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بل کےتمام اہم نقاط پر جامع اور مفصل وضاحت پیش کی۔
کمیٹی نے اس بل کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور متفقہ طور پر طے پایا کہ بل میں صوبائی خودمختاری، حقوق و معدنی وسائل وفاق، SIFC یا کسی بھی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں ہے۔ •۔ بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی لیکن یہ بل عمران خان کے ایجنڈے، منشور، بیانیے اور عوامی امنگوں کے عین مطابق ہوگا۔
بل کی منظوری قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی اسمبلی سے منظور کروایا جائیگا اس بل پر کسی قسم کی جلد بازی نہ کی گئی تھی نہ کی جا رہی ہے اور نہ کی جائیگی۔
Post Views: 1