دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )ملک بھر میں جاری پانی کی قلت کے باعث دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے تفصیلات کے مطابق محکمہ آبپاشی سندھ نے انڈس رور سسٹم میں پانی کی موجودگی اور بیراجز پر پانی کی آمد و اخراج کے اعداد شمار کے مطابق ملک بھر میں جاری پانی کی قلت کے باعث دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے، تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1413.
(جاری ہے)
کابل ندی سے دریائے سندھ میں 30,300 کیوسک پانی کی آمد ریکارڈ کی گئی ہے، کالا باغ بیراج پر پانی کی آمد 63,081 کیوسک اور اخراج 60,831 کیوسک ریکارڈ کیا گیاجبکہ چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 54,140 کیوسک اور اخراج 39,000 کیوسک رہا. تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 31,880 کیوسک اور اخراج 31,630 کیوسک، تریموہ بیراج پر 5,063 کیوسک آمد اور 2,303 کیوسک اخراج، جبکہ پنجند کے مقام پر صرف 1,553 کیوسک پانی کی آمد اور اخراج صفر کیوسک ریکارڈ کیا گیا گڈو بیراج پر پانی کی آمد و اخراج 27,034 کیوسک، جبکہ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 23,730 کیوسک اور اخراج صرف 6,600 کیوسک رہا کوٹری بیراج پر صورتحال مزید خراب ہے جہاں پانی کی آمد صرف 4,600 کیوسک اور اخراج محض 190 کیوسک رہا، سکھر بیراج پر رواں ہفتے پانی کی سطح میں اگرچہ 5,000 کیوسک کا اضافہ ہوا ہے تاہم اب بھی 41 فیصد پانی کی قلت موجود ہے. سکھر بیراج کے لیفٹ بینک سے نکلنے والی نہروں میں پانی کی فراہمی میں جزوی اضافہ کیا گیا ہے لیکن روہڑی کینال کو 12,000 کیوسک کے بجائے صرف 7,500 کیوسک، اور نارا کینال کو 12,400 کیوسک کے بجائے 7,500 کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے اسی طرح خیرپور ایسٹ کینال میں صرف 1,160 کیوسک اور ویسٹ کینال میں 970 کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے جو کہ فصلوں کی کاشت اور آبپاشی کے لیے ناکافی تصور کیا جا رہا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پانی کی یہ صورتحال برقرار رہی تو سندھ کے زراعتی شعبے کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، جس کے اثرات عام آدمی تک بھی پہنچ سکتے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بیراج پر پانی کی آمد کیوسک اور اخراج پانی کی سطح میں ریکارڈ کی گئی دریائے سندھ میں پانی کی کیوسک پانی کیوسک رہا 000 کیوسک
پڑھیں:
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کیخلاف قرارداد پر پی ٹی آئی کا پیپلز پارٹی سے حمایت لینے کا اعلان
ویب ڈیسک: پی ٹی آئی نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے خلاف قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں قرارداد جمع کرواتے ہوئے پی پی پی، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے سے حمایت لینے کا بھی اعلان کر دیا۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی طرف سے زرتاج گل، احمد چھٹہ اور علی محمد خان نے قرارداد جمع کروائی۔
زرتاج گل کا کہنا تھا کہ سندھ میں نئی نہریں نکالنے پر بے چینی ہے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلائے بغیر ایسے حساس فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
بانی کی ملاقات؛ پی ٹی آئی کی قیادت آج پھر اڈیالہ جیل جائے گی
علی محمد خان نے مطالبہ کیا کہ پی پی پی نہروں کے خلاف ہے تو پی ٹی آئی کی قرارداد کی حمایت کرے۔
میڈیا سے گفتگو میں زرتاج گل کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کل ہی دریائے سندھ کے خلاف نہریں نکالنے کی قرارداد ایجنڈے پر بحث کے لیے مقرر کریں اور ایوان میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کی قرارداد پر کھلی بحث کرائی جائے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے۔
صحافی نے سوال کیا کہ ایک طرف آپ آصف علی زرداری پر سندھ کا پانی بیچنے کا الزام لگاتے ہیں تو دوسری طرف اپنی قرارداد پر اسی کی پارٹی سے حمایت مانگ رہے ہیں۔
تربوز کی ہول سیل پرائس اور کنزیومر پرائس؛ ڈپٹی کمشنر کو تربوز نظر نہیں آتا
علی محمد خان نے جوابی سوال کیا کہ معلوم کریں کہ آصف علی زرداری بیمار کیوں ہوئے تھے۔ ایوان صدر میں انہی نہروں پر ہونے والے اجلاس کی صدارت اگر آصف علی زرداری نے کی تھی تو پھر سندھ کا پانی کس نے بیچا؟ اگر آصف علی زرداری ہی صدر پاکستان ہیں اور انہوں نے ہی نہروں کی منظوری والے اجلاس کی صدارت کی تھی تو پھر وہی ذمہ دار ہیں۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو فارم 45 کا رزلٹ دیا جاتا تو سندھ میں بھی آج پی ٹی آئی کی حکومت ہوتی، پی ٹی آئی نہروں کے مسئلے پر سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
کرپٹو کرنسی پر ٹیکس لگانے کا حکم
Ansa Awais Content Writer