UrduPoint:
2025-04-12@23:23:16 GMT

سعودی ولی عہد سے برطانوی وزیراعظم کا ٹیلیفونک رابطہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT

سعودی ولی عہد سے برطانوی وزیراعظم کا ٹیلیفونک رابطہ

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے برطانیہ کے وزیراعظم کیئر سٹارمر نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات اور تعاون بڑھانے سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

5G اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے اپنی 5G  اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لیتے ہوئے اپنی توجہ اعلیٰ اپ فرنٹ اسپیکٹرم فیس کی وصولی کے بجائے اس کے انفرااسکٹرکچر کی ترقی پر مرکوز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نظرثانی شدہ طریقہ کار کا مقصد اولین ترجیح مختصر مدت کے اندر ملک بھر میں 5G  تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 5G کا انتظار مزید تول پکڑ ے گا، پی ٹی اے نے وجوہات بتادیں

نیلامی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو اب ایک ثانوی مقصد سمجھا جا رہا ہے کیونکہ حکومت طویل مدتی اقتصادی اور تکنیکی فوائد کو فوری مالیاتی فوائد پر ترجیح دے رہی ہے۔

پالیسی کے جائزے میں شامل اہلکار سعودی عرب کے مفت لائسنس ماڈل سمیت مختلف بین الاقوامی اسپیکٹرم ایلوکیشن ماڈلز کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ اس ماڈل میں اسپیکٹرم ٹیلی کام کمپنیوں کو بغیر کسی قیمت کے سوئفٹ نیشنل رول آؤٹ کی شرط کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔

پاکستانی حکومت اس حکمت عملی کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا اسپیکٹرم فیس معاف کرنے سے تمام خطوں میں 5G  سروسز کے آغاز کو تیز کرنے اور ٹیلی کام آپریٹرز پر مالی بوجھ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے یا نہیں۔

اگر ٹیلی کام کمپنیوں کو اسپیکٹرم تک مفت رسائی دی جائے اور 2 سے 5 سال کے درمیان ایک مخصوص مدت کے اندر یونیورسل سروس کوریج کو یقینی بنانے کا پابند بنایا جائے تو پاکستان تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی حاصل کر سکتا ہے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا خیال ہے کہ مالی رکاوٹوں کو کم کرنے سے کمپنیوں کو انفرااسٹرکچر اور ٹیکنالوجی میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملے گا جس کے نتیجے میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، صنعت اور گورننس میں وسیع تر اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔

ٹیلی کام آپریٹرز نے بھی کم یا صفر لاگت والے اسپیکٹرم ماڈل کے لیے اپنی ترجیح کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ ایک متوازن حکمت عملی کی تلاش میں ہیں جو پبلک ریونیو اور ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی دونوں کو محفوظ بنائے۔ ان کے نقطہ نظر کا مقصد ڈیجیٹل سیکٹر میں پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔

مزید پڑھیے: 5G اسپیکٹرم کی قیمتوں کا تعین، نیلامی کا طریقہ کار کیا ہوگیا؟ معاہدہ طے پاگیا

یوفون ٹیلی نار کے مجوزہ انضمام میں تاخیر نے نادانستہ طور پر حکومت کو اتفاق رائے سے چلنے والی 5G  پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید وقت دیا ہے۔

ٹیلی کام انڈسٹری میں تبدیلی کے ساتھ حکام ایک نئے روڈ میپ پر زور دے رہے ہیں جو ڈیجیٹل شمولیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، خدمات کی فراہمی کو بہتر بناتا ہے اور جامع تکنیکی ترقی کے وسیع تر وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

5G ٹیلی کام آپریٹرز شزا فاطمہ خواجہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی

متعلقہ مضامین

  • ملائیشیا میں چائنا میڈیا گروپ کے اعلی معیار کے فلم اور ٹیلی ویژن پروگراموں کا آغاز
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی، اسحاق ڈار کا شہزادہ فیصل سے اظہار تشکر
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دے دی
  • جج کے خواہشمند ہزاروں پاکستانیوں کیلئے بڑی خوشخبری
  • کوٹہ بڑھانے کی درخواست منظور ، 10 ہزار اضافی پاکستانی حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے
  • 5G اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ
  • مولانا فضل الرحمن کا وزیر اعظم سے رابطہ، حجاج کرام کیلئے اقدامات اٹھانے کی یقین دھانی
  • ایرانی و بحرینی وزرائے خارجہ کی ٹیلیفونک گفتگو
  • شہباز شریف آئی ایم ایف سے 3 سال میں 4 معاہدے کرنیوالے واحد وزیراعظم ہیں، پی ٹی آئی