سندھ کی آب گاہوں و آبی گذرگاہوں پر پرندوں کی تعداد تقریباً ساڑھے 5 لاکھ ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
سندھ کی آب گاہوں و آبی گزرگاہوں پر پرندوں کی تعداد 5 لاکھ 45 ہزار 258 ریکارڈ کی گئی ہے۔سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے 2024 سے2025 کےدوران سندھ کی جھیلوں اورآب گاہوں پر مہاجر پرندوں کا سروے مکمل کرلیا ہے۔سروے کے مطابق آب گاہوں و آبی گزرگاہوں پر پرندوں کی تعداد 5 لاکھ 45 ہزار 258 ریکارڈ کی گئی ہے دوران سروے مہمان پرندوں کے روایتی ٹھکانے رن آف کچھ اوردلدلی علاقے خشک سالی کا شکار نظر آئے۔سب سے زائد پرندے بدین کی نریڑی لیگون میں ایک لاکھ 55 ہزار 68 اور بدین کے قریب رن آف کچھ کے مقام پر 91 ہزار634 پرندے ریکارڈ کیے گئے۔گزشتہ سروے کے مطابق 6 لاکھ 39 ہزار 122 پرندے آئے تھے، ،دوران سروے لیسر فلیمنگوز اور خطرے سے دوچار نسل گریٹ وائیٹ پیلکن کی خاصی تعداد بھی دیکھنے میں آئی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بیساکھی تقریبات، ریکارڈ 6 ہزار سے زائد سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے
لاہور (خصوصی نامہ نگار) بیساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن منانے کے لیے بھارت سے ساڑھے 6 ہزار سے زائد سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے اور واہگہ بارڈر پر بھارتی مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا جبکہ مرکزی تقریب 14 اپریل کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ میں ہو گی۔ بھارتی سکھ یاتری واہے گروجی کا خالصہ، واہے گروجی کی فتح کے نعرے لگاتے واہگہ بارڈر پہنچے، پاکستان کی طرف سے وساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن کے لیے 6 ہزار 751 بھارتی یاتریوں کو ویزے جاری کیے گئے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کے سیکرٹری فرید اقبال، ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ سمیت کمیٹی کے دیگر ارکان اور وفاقی وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کے نمائندوں نے استقبال کیا۔ بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بارڈر کے دونوں جانب امیگریشن کا عمل صبح 8 بجے شروع کر دیا گیا۔ امرتسر، ہریانہ، اتر پردیش، دہلی اور دیگر 11 بھارتی ریاستوں سے یاتری پاکستان پہنچے، ان میں زیادہ تعداد بزرگوں کی ہے۔ بھارت میں موجود کئی سکھ بزرگ یاتریوں کی خواہش تھی کہ وہ پنجاب میں اپنے آبائی گھر دیکھنا چاہتے ہیں، انہیں اس کی اجازت دی جائے، کئی بزرگوں کو اپنے گاؤں، شہروں اور محلوں کے نام تک یاد تھے۔ پہلی بار پاکستان آنے والے بھارتی سکھ نوجوان بھی کافی خوش اور پرجوش نظر آئے۔ نوجوان بھارتی خواتین نے بتایا کہ انہوں نے فلموں میں پاکستان کی جو تصویر دیکھی تھی یہاں تو اس کے بالکل برعکس ہے۔ تین ہزار یاتریوں کے پہلے گروپ کو واہگہ سے گردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال جبکہ ساڑھے تین ہزار سے زائد یاتریوں کے دوسرے گروپ کو واہگہ سے گردوارہ دربار صاحب کرتار پور روانہ کیا گیا۔ بھارتی یاتریوں سے ٹرانسپورٹ کرایہ کے طور ساڑھے 17 ہزار روپے فی کس لیے گئے۔ تاہم رہائش، لنگر اور میڈیکل کی سہولت مفت فراہم کی جا رہی ہے۔ شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نمائندے سردار رویندر سنگھ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اتنی بڑی تعداد میں ویزے جاری کر کے سکھ قوم کے دل جیت لیے، سکھ یاتریوں نے جس قدر ویزا درخواستیں دی تھیں سب کو ویزے ملے ہیں۔ دہلی گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے نمائندے سردار دلجیت سنگھ سرنا نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، دنیا بھر کا سکھ پاکستان آنا چاہتا ہے، جب بھی پاکستان آتے ہیں یہاں بہت عزت اور احترام ملتا ہے۔ صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ پاکستان بھارتی یاتریوں کے لیے ٹرین چلانے کو تیار ہے لیکن بھارتی حکومت نے واہگہ سے اٹاری سٹیشن تک کے ٹرین ذریعے رسائی دینے سے انکار کر دیا تھا۔ سکھوں کی تاریخ سے اگر پاکستان کو الگ کر دیا جائے تو سکھوں کے پاس کچھ نہیں بچے گا، سکھ کی بنیاد ہی پاکستان سے ہے، پاکستان نے خطے میں مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے انڈیا کے ساتھ باہمی پروٹوکول سے بڑھ کر ویزے جاری کیے ہیں۔ بھارتی یاتری اپنی مذہبی رسومات اور یاترا مکمل کر کے 19 اپریل کو واہگہ بارڈر کے راستے ہی واپس جائیں گے۔