ایٹمی پروگرام تنازع: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
تہران(نیوز ڈیسک) ایٹمی پروگرام تنازع پر ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج عمان میں ہوں گے۔
دونوں فریق عمانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد مذاکرات کا آغاز کریں گے، عباسی عراقچی ایران اور اسٹیو و ٹکوف امریکی وفد کی قیادت کریں گے، عمانی وزیر خارجہ پیغام رسانی کی ذمہ داریاں نبھائیں گے، مذاکرات سے ایران کی ترجیحات واضح ہوں گی۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔
ایرانی وزارت خارجہ نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ امریکا کے ساتھ حقیقی اورمنصفانہ معاہدہ چاہتے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران پر نئی امریکی پابندیاں! فوجی طاقت کے استعمال کی دھمکی بھی دے دی
واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ 5 اداروں اور ایک شخص پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کے تحت ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے تاکہ جوہری معاہدے پر ایران کو جھکایا جا سکے۔
محکمہ خارجہ کے مطابق، ان اداروں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو مدد فراہم کی، اور امریکا ان تمام عناصر کا احتساب جاری رکھے گا جو ایران کے ایٹمی عزائم کو تقویت دے رہے ہیں۔
یہ پابندیاں ایسے وقت میں لگائی گئی ہیں جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات صرف دو روز بعد ہونے والے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران جوہری پروگرام بند نہ کرے تو فوجی کارروائی کا راستہ بھی اختیار کیا جا سکتا ہے، اور اسرائیل بھی اس کارروائی میں شامل ہوگا۔