امریکہ میں رجسٹریشن کے بغیر مقیم غیر ملکیوں پر نیا عتاب،11 اپریل کی ڈیڈ لائن دیدی
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
نیویارک (اوصاف نیوز)امریکہ میں 30 روز سے زائد قیام کرنے والے ایسے تمام غیرملکیوں کے خلاف ہفتے سے قانونی کارروائی کی جائے گی جنہوں نے ایلیئن رجسٹریشن ایکٹ کے تحت خود کو رجسٹرڈ نہیں کرایا۔
امریکی وزیر برائے ہوم لینڈ سکیورٹی کرسٹی نوئم نے تمام غیر ملکی شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ وفاقی قانون کے تحت خود کو رجسٹرڈ کرانے سے متعلق دی گئی 11 اپریل کی ڈیڈ لائن کا فائدہ اٹھائیں۔دوسری صورت میں سخت کارروائی کیلئے تیار رہیں۔
قانون کے تحت ایسے ایلیئن یعنی غیرملکیوں کو مجرم تصور کیا جائے گا اور انہیں جرمانہ، سزائے قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکیں گی۔ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور وہ خود امریکا میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو واضح پیغام دے رہے ہیں
اگر آپ ابھی امریکا چھوڑ دیتے ہیں تو آپ کو واپس امریکا آنے اور یہاں آزادی سے لطف اٹھانے اور امریکن ڈریم جینے کا موقع مل سکے گا۔کرسٹی نوئم نے ساتھ ہی خبردار کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ تمام امیگریشن قوانین کا سختی سے اطلاق کرے گی اور اس بارے میں کوئی پک اینڈ چوز پالیسی نہیں اپنائی جائے گی۔
انتظامیہ یہ جاننا چاہتی ہے کہ امریکا میں کون اس ملک او ر تمام امریکیوں کی سلامتی اور تحفظ کیلئے رہ رہا ہے۔یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے 20 جنوری سن 2025کو ایک ایگزیکٹو آڈر پر دستخط کیے تھے جو امریکی عوام کو بیرونی حملے سے تحفظ دینے،
ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمہ کو امیگریشن نظام میں قانون کی بالادستی یقینی بنانے اور احتساب کرنے سے متعلق تھے۔اس حکمنامے میں ایلیئن رجسٹریشن ایکٹ کا نفاذ یقینی بنانا بھی شامل تھا۔اس ایکٹ کے تحت کسی بھی درجے کے امتیاز کے بغیر تمام غیرملکی شہریوں پر اس بات کا اطلاق ہوگا کہ اگر وہ 11 اپریل سن 2025تک 30 روز یا اس سے زائد عرصے سے امریکا میں مقیم ہیں تو یوایس سی آئی ایس کے ذریعے خود کو فوری رجسٹرڈ کرائیں۔
اگر وہ رجسٹریشن کرائے بغیر 11 اپریل کے بعد امریکا میں داخل ہورہے ہیں تو 30 روز کے اندر اندر اپنی رجسٹریشن یقینی بنائیں۔امریکا میں موجود ایسے بچے جن کی عمر 14 برس مکمل ہورہی ہے وہ دوبارہ رجسٹریشن کرائیں اور چودہویں سالگرہ کے 30 روز کے اندر اندر اپنے فنگرپرنٹس جمع کرائیں۔
اس شق کا اطلاق ان بچوں پر بھی ہوگا جو پہلے ہی خود کو رجسٹرڈ کراچکے ہیں۔ 14 برس سے کم عمر کے بچوں کے والدین یا گارڈینز سے کہا گیا ہے کہ اگر بچے امریکا میں 30 روز یا اس سے زیادہ عرصے مقیم رہیں تو انہیں رجسٹرڈ کرایا جائے۔
رجسٹریشن کرانے والے افراد کو محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی رجسٹریشن کے ثبوت کی دستاویز جاری کرے گا۔یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ 18 برس اور اس سے زائد عمر کے تمام غیر امریکی شہری اس دستاویز کو ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں۔حکم عدولی کرنے والوں کو کہیں پناہ گاہ نہیں ملے گی کیونکہ قانون پر عمل درآمد محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی ترجیع رہےگا۔
پی ایس ایل 10 : اسلام آباد یونائیٹڈ نے افتتاحی میچ میں لاہور قلندرز کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہوم لینڈ سکیورٹی امریکا میں کے تحت خود کو ہیں تو
پڑھیں:
تمام صوبے آن بورڈ ہیں، افغان باشندوں کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں ہو رہی، طلال چوہدری
وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ افغان باشندوں کی وطن واپسی کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی ایکسٹینشن نہیں ہونے جارہی۔
وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں ان افغان باشندوں کو پاکستان سے واپس افغانستان بھیجا گیا جن کے پاس کوئی لیگل دستاویزات نہیں، اس کے بعد افغان سٹیزن کارڈ ہولڈر کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے لیے 31 مارچ 2025 ڈیڈ لائن دی گئی۔ اس کے بعد پی او آر کارڈ رکھنے والے افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گزشتہ رات آپریشن کے دوران 37 افغان باشندے گرفتار، 45 گنز برآمد ہوئیں، عطاتارڑ
طلال چوہدری نے کہا کہ وزارت داخلہ نے تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو آن بورڈ لیا اور افغان باشندوں کی افغانستان واپسی کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، افغان باشندوں کی وطن واپسی کے حوالے سے ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی کوئی ایکسٹینشن نہیں ہونے جارہی،نہ ہوئی ہے اور نہ ہوگی
انہوں نے کہا کہ ابھی تک 8 لاکھ 57 ہزار 157 غیر قانونی اور اے سی سی کارڈ ہولڈرر افغان باشندوں کو پاکستان سے واپس افغانستان بھیجا گیا ہے، افغان ہمارے بھائی اور ہمسائے ہیں لیکن یہ فیصلہ کچھ زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے کرنا پڑا، اس وقت پاکستان میں ہونے والے بہت سے دہشتگردی کے واقعات کے کنیکشنز افغان شہریوں سے ملتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان سیٹزن کارڈ والے باشندوں کی واپسی:اب تک کتنے افغان باشندے واپس جاچکے ہیں؟
طلال چوہدری نے کہا کہ ملک میں افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے شہریوں کی تعداد 8 لاکھ 15 ہزار 247 پاکستان میں رجسٹرڈ ہیں اور پی او آر، یہ پروگرام پاکستان میں 2006 سے شروع ہوا اور 2023 تک جاری رہا اس میں 15 لاکھ 69 ہزار 522 افغان شہری اس میں رجسٹرڈ ہوئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منشیات کی بہت بڑی کھیپ افغانستان سے آتی ہے، دنیا کی 40 فیصد منشیات افغانستان میں پیدا ہورہی ہیں، بہت زیادہ تعداد میں افغان شہری منشیات استعمال کرتے ہیں، ان منشیات کا پیسہ بعد میں کسی نہ کسی لنک سے کرائم یا دہشتگردی سے جڑا ہوتا ہے، اس بنا پر ہم نے یہ فیصلہ کئی سال تک اپنے افغان بہن بھائیوں کی مہمان نوازی کرنے کے بعد کیا، یہ فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی میں اضافے کی وجہ افغان باشندے، وقت آ گیا ہے انہیں نکال باہر کیا جائے، جان اچکزئی
طلال چوہدری نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ ریجیم کا آغاز کیا گیا کہ جس طرح کسی بھی ملک سے کوئی پاکستان میں مصدقہ ویزے یا پاسپورٹ پر آسکتا ہے، کاروبار کرسکتا ہے، رہ سکتا ہے اور وزٹ کرسکتا ہے، اس طریقے سے افغان شہری بھی اب پاکستان پاکستان آئیں گے، جن لوگوں کو ہم واپس بھیج رہے ہیں وہ پاسپورٹ بنوا کر اور ویزے لے کر پاکستان آئیں، مگر اب پاکستان میں غیر قانونی اور بغیر رجسٹرین کے پاکستان میں انہیں رکھنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
وزیر مملکت داخلہ نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ ہے کہ ون ڈاکیومنٹ رجیم پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا، وہ افغانستان کے شہریوں ہوں یا کسی اور ملک کے، جیسے مغرب کا بارڈر ہے ویسے ہی مشرق کے سرحد کو بھی ویسے ہی ریگولیٹ کریں گے، 2 ہزار 600کلو میٹر کی یہ لمبی سرحد بہت مشکل ہے کیوں کہ دہشتگردی یہی سے ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان باشندوں کے لیے پاکستان چھوڑنے کی 31 مارچ کی ڈیڈلائن میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ اس معاملے پر افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے اور جتنے بھی شہری واپس بھیجے جاتے ہیں، ان کا پورا ایک طریقہ کار ہے، ان کی رجسٹریشن ہمارے طرف سے بھی ہوتی ہے اور ان کی جانب سے بھی کی جاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news افغان باشندے افغانستان ایکسٹینشن پاکستان طلال چوہدری وزیر مملکت داخلہ