مشرق وسطیٰ میں نیا تنازعہ روکنے کیلئے امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات آج عمان میں ہوں گے۔ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز

امریکا اور ایران کے درمیان عمان میں ہونے والے مذاکرات کا محور نئی نیوکلیئر ڈیل ہوگا۔

ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف بلواسطہ مذاکرات کریں گے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ کا کہنا ہےکہ امریکا ایران براہ راست بات چیت ہوگی۔

اس کےعلاوہ امریکی صدر کے مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیووٹکوف روس کے صدر سے ملاقات کے بعد ایرانی حکام سے مذاکرات کیلئے عمان پہنچ گئے۔

اسٹیووٹکوف نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کے معاملے پر صدر پیوٹن کی بھی مدد لی جاسکتی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو نیوکلیئر پروگرام محدود کرنے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی تھی۔

صدرٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ بات چیت ناکام ہوئی توایران کے خلاف فوجی کارروائی ہوگی جس کی قیادت اسرائیل کرے گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایران کے

پڑھیں:

عمان مذاکرات کا مقصد اعتماد سازی ہے، امریکہ کا اصرار

وال اسٹریٹ جرنل نے بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی کے حوالے سے کہا ہے کہ پہلی ملاقات کا مقصد اعتماد پیدا کرنا اور معاہدے تک پہنچنے کی اہمیت کو سمجھانا ہے، نہ کہ معاہدے کی صحیح شرائط کا جائزہ لینا۔  اسلام ٹائمز۔ ایک امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ نے ٹرمپ کے نمائندے کے حوالے سے کہا کہ عمان میں ہونے والی پہلی (بالواسطہ) مذاکراتی میٹنگ کا مقصد اعتماد پیدا کرنا ہے اور امریکا کا بنیادی موقف یہ ہے کہ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کر دینا چاہیے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے سلطنت عمان کے دارالحکومت مسقط میں بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وائٹیکاف کے حوالے سے کہا ہے کہ پہلی ملاقات کا مقصد اعتماد پیدا کرنا اور معاہدے تک پہنچنے کی اہمیت کو سمجھانا ہے، نہ کہ معاہدے کی صحیح شرائط کا جائزہ لینا۔ 

امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ کی رپورٹ کے مطابق وائٹیکاف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی مؤقف ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے سے شروع ہوتا ہے اور ہمارا آج بھی یہی موقف ہے۔ وائٹیکاف نے مزید کہا کہ ایران سے اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے لیے کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کبھی بھی کسی حل تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کے راستے تلاش نہیں کریں گے۔ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے بارے میں امریکیوں کے بے بنیاد دعووں کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ایٹم بم حاصل نہ کر سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران اور امریکا کے درمیان عمان کی میزبانی میں بالواسطہ مذاکرات کا آغاز
  • عمان میں ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور ختم؛ آئندہ کا لائحہ عمل طے پاگیا
  • تہران کا جوہری پروگرام: عمان میں امریکی ایرانی مذاکرات شروع
  • ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات پہلا دور ختم
  • ایران اور امریکا کے درمیان عمان میں بالواسطہ مذاکرات کا آغاز
  • ایٹمی پروگرام تنازع: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
  • عمان مذاکرات کا مقصد اعتماد سازی ہے، امریکہ کا اصرار
  • ایران و امریکہ کے مابین مذاکرات کا طریقہ کار طے کر لیا گیا
  • عمان میں ایران و امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا طریقہ کار طے